فرقہ وارانہ پولرائزیشن ملک کو خانہ جنگی کی طرف دھکیل سکتا ہے: گہلوت
نئی دہلی، ستمبر 8: راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے کہا ہےکہ ملک میں ایسی صورتحال ہے جو اسے ‘خانہ جنگی’ کی طرف دھکیل سکتی ہے اور ‘بھارت جوڑو یاترا’ حالات کو معمول پر لانے کی کوشش ہے۔
مسٹر گہلوت نے یاترا کے آغاز سے قبل یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کارکن چاہتے ہیں کہ پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی پارٹی کی قیادت کریں۔
راجستھان کے تین بار چیف منسٹر رہنے والے 71 سالہ رہنما نے 3,500 کلومیٹر کے سفر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد فرقہ وارانہ پولرائزیشن کا مقابلہ کرنے کے ساتھ ساتھ معاشی صورتحال کا پیغام عوام تک پہنچانا ہے۔
مسٹر گہلوت نے کہاکہ ”ملک میں اتنا پولرائزیشن اور نفرت ہے، اگر یہ جاری رہا تو خانہ جنگی ہو جائے گی۔ ان علاقوں میں جہاں کوئی بھی کمیونٹی اقلیت میں ہے، وہ خوف محسوس کررہے ہیں۔‘‘
انہوں نے کہا کہ "اس نے سماجی تانے بانے کو بھی نمایاں طور پر کمزور کیا ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ مرکز میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت والی حکومت کو صورتحال کے پیغام کو سمجھنا چاہئے۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا یاترا کی قیادت کر رہے مسٹر گاندھی آئندہ تنظیمی انتخابات میں پارٹی صدر کے طور پر منتخب ہوں گے، انہوں نے کہا کہ کانگریس چاہتی ہے کہ وہ قیادت سنبھالیں کیونکہ گاندھی خاندان کی سب سے زیادہ عزت ہے۔
مسٹر گہلوت نے کہاکہ "(کانگریس صدر) محترمہ سونیا گاندھی پارٹی میں شامل ہونے میں دلچسپی نہیں رکھتی ہیں۔ ہم نے ان سے بار بار درخواست کی ہے۔ ہم نے ان سے کہا تھا کہ اگر کانگریس بکھر جاتی ہے تو آنے والی نسلیں معاف نہیں کریں گی۔ انہوں نے یاد دلایا کہ گاندھی خاندان کا کوئی فرد گزشتہ 30 سالوں میں حکومت میں کسی عہدے پر نہیں رہا۔
مسٹر گہلوت نے کہاکہ ”انتخاب ہارنے کے بعد مسٹر راہل گاندھی نے اخلاقی بنیادوں پر استعفیٰ دے دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ وہ وہی کریں گے جو کانگریس کہے گی۔ پارٹی کے تمام کارکنان ان کی قیادت میں تمام چیلنجز کا سامنا کریں گے۔
مسٹر راہل گاندھی کی قیادت میں شروع ہونے والی یہ یاترا کنیا کماری سے شروع ہوکر 12 ریاستوں اور دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے گزرے گی۔
یاترا کنیا کماری، ترواننتا پورم، کوچی، نیلمبور، میسور، بیلاری، رائچور، وقارآباد، ناندیڑ، جلگاؤں جمود، اندور، کوٹا، دوسہ، الور، بلند شہر، دہلی، انبالہ، پٹھان کوٹ، جموں اور سری نگر کے بڑے شہروں سے گزرے گی۔