کالیجیم نے سپریم کورٹ میں ترقی کے لیے مرکز کو پانچ ججوں کے ناموں کی سفارش کی
نئی دہلی، دسمبر 14: بار اینڈ بنچ کی اطلاع کے مطابق سپریم کورٹ کالیجیم نے منگل کو مرکزی حکومت کو سپریم کورٹ کے ججوں کے طور پر ترقی کے لیے پانچ ناموں کی سفارش کی۔
ان میں سے تین ہائی کورٹس کے چیف جسٹس ہیں، جسٹس پنکج میتھل (راجستھان)، جسٹس سنجے کرول (پٹنہ) اور جسٹس پی وی سنجے کمار (منی پور)۔ چھ رکنی کالجیم نے پٹنہ ہائی کورٹ کے جج جسٹس احسن الدین امان اللہ اور الہ آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس منوج مشرا کو بھی ترقی دینے کی سفارش کی ہے۔
اگر ان سفارشات کو مرکزی حکومت کی طرف سے منظوری دی جاتی ہے تو سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد بڑھ کر 33 ہو جائے گی۔
ججز کی ترقی کے بارے میں یہ اعلان اس پس منظر میں ہوا ہے جب سپریم کورٹ نے کالیجیم کی سفارشات پر تیزی سے عمل نہ کرنے پر مرکز کی تنقید کی ہے۔
11 نومبر کو سپریم کورٹ نے مرکزی سکریٹری برائے قانون کو نوٹس جاری کرتے ہوئے مرکز سے ججوں کی تقرری میں تاخیر کی وضاحت طلب کی تھی۔
جسٹس سنجے کشن کول کی قیادت والی بنچ نے مرکزی وزارت قانون کی طرف سے کالیجیم کی طرف سے دیے گئے 11 ناموں کو منظور نہ کرنے کے خلاف گذشتہ سال ایڈوکیٹ ایسوسی ایشن بنگلورو کی طرف سے دائر توہین عدالت کی عرضی کی سماعت کرتے ہوئے تاخیر کے لیے مرکز پر تنقید کی تھی۔
ججوں نے نوٹ کیا تھا کہ کئی مواقع پر حکومت نے عدالتی تقرریاں نہیں کیں، باوجود اس کے کہ کالئجیم نے ان کا اعادہ کیا۔ عدالت نے سوال کیا تھا کہ کیا حکومت کی بے عملی کا مقصد ججوں کے عہدوں پر ترقی پانے والوں کو اپنی رضامندی واپس لینے پر مجبور کرنا تھا۔
اس نے کہا تھا کہ کالیجیم کے دوسری بار ناموں کو دہرانے کے بعد مرکز کو تقرری کا حکم جاری کرنا ہوگا۔