مرکز نے 11 ریاستوں میں ڈینگو پھیلنے کا اعلان کیا، بیماری پر قابو پانے کے لیے ہدایات جاری کیں
نئی دہلی، ستمبر 19: وزارت صحت نے کہا ہے کہ مرکز نے ہفتہ کو ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ملک میں ویکٹر سے پیدا ہونے والی بیماری ڈینگو کے کیسز میں اضافے کے بارے میں خبردار کیا۔ ایک میٹنگ میں مرکزی سکریٹری برائے صحت راجیو گوبا نے نشاندہی کی کہ 11 ریاستوں میں ڈینگو پھیل رہا ہے، جو مادہ مچھروں کے ذریعے پھیلتا ہے۔
ایک بیان میں وزارت صحت نے ان ریاستوں سے کہا کہ وہ ایسے معاملات کا جلد پتہ لگانے، ہیلپ لائنوں کے قیام اور ٹیسٹ کٹس اور ادویات کے ذخیرہ کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کریں۔
گوبا نے بیماری کی سیروٹائپ II قسم کے پھیلاؤ کو اجاگر کیا، جس کی وجہ سے وبا پھیل گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ سیرو ٹائپ II بیماری کی دیگر اقسام کے مقابلے میں زیادہ کیسز اور زیادہ پیچیدگیوں سے وابستہ ہے۔
11 ریاستیں جن میں سیرو ٹائپ II کیس رپورٹ ہوئے ہیں وہ آندھرا پردیش، گجرات، کرناٹک، کیرالہ، مدھیہ پردیش، اترپردیش، مہاراشٹر، اوڈیشہ، راجستھان، تمل ناڈو اور تلنگانہ ہیں۔
مرکز نے ان ریاستوں کو ہدایت دی کہ وہ بخار کا سروے کریں، کانٹیکٹ ٹریسنگ کریں اور بلڈ بینکوں کو خون اور خون کے اجزا، خاص طور پر پلیٹلیٹس کے مناسب ذخائر کو برقرار رکھنے کے لیے الرٹ کریں۔
اترپردیش کا ضلع فیروز آباد اس بیماری کا ہاٹ سپاٹ بن کر ابھرا ہے۔ پی ٹی آئی کی رپورٹ کے مطابق جمعہ کی رات تک سرکاری ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ فیروز آباد میں اس بیماری کی وجہ سے 62 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ تاہم مقامی میڈیا رپورٹس بتاتی ہیں کہ یہ تعداد اس سے بھی زیادہ ہو سکتی ہے۔
ہفتہ کے روز ہندی روزنامہ بھاسکر نے رپورٹ کیا کہ ضلع میں 163 افراد ڈینگو کی وجہ سے مر چکے ہیں۔ اسکرول ڈاٹ اِن کے مطابق افرادی قوت کی کمی اتر پردیش میں ٹیسٹ اور ڈینگو کیسز کی رپورٹنگ میں تاخیر کا باعث بن رہی ہے۔
فیروز آباد کے علاوہ اتر پردیش کے متھرا، آگرہ، بلیا، وارانسی، بستی اور پریاگراج اضلاع سے بھی ڈینگو کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔