مرکز نے کرپٹو کرنسی کی لین دین کو بھی منی لانڈرنگ کی دفعات کے تحت شامل کیا

نئی دہلی، مارچ 9: مرکز نے کہا ہے کہ منی لانڈرنگ کی دفعات اب کرپٹو کرنسی یا ورچوئل اثاثوں پر بھی نافذ ہوں گی۔

منگل کو جاری کیے گئے ایک نوٹیفکیشن میں وزارت خزانہ نے کہا کہ کرپٹو کرنسی کے تبادلے، منتقلی اور حفاظت سے متعلق لین دین کو منی لانڈرنگ کی روک تھام کے ایکٹ یعنی پی ایم ایل اے کے تحت لایا جائے گا۔

ہندوستان میں تمام کرپٹو ایکسچینجز کو اب مشکوک سرگرمیوں کی اطلاع، فائنانشیل انٹیلی جنس یونٹ کو دینے کی ضرورت ہوگی، جو کہ محکمہ محصولات کا ایک یونٹ ہے جو پی ایم ایل اے سے متعلق جرائم پر مالیاتی انٹیلی جنس جمع کرتا ہے۔

اس فیصلے سے کرپٹو کرنسی کی تجارت میں ملوث کمپنیوں کے خلاف کارروائی کرنے میں تفتیشی ایجنسیوں کی مدد کا امکان ہے۔

پچھلے سال اگست میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے کرپٹو کرنسی ایکسچینج کمپنی وزیر ایکس کے 64.67 کروڑ روپے کے بینک اثاثے منجمد کر دیے تھے۔ ایجنسی نے الزام لگایا تھا کہ وزیر ایکس نے کمپنیوں کو کرپٹو کرنسی خریدنے اور منتقل کرنے کی اجازت دے کر دھوکہ دہی سے حاصل کی گئی رقم کو لانڈر کرنے کے لیے فوری قرض فراہم کرنے میں مدد کی۔

فروری میں وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے پارلیمنٹ کو بتایا تھا کہ ہندوستان G-20 کے رکن ممالک کے ساتھ کرپٹو کرنسی کو ریگولیٹ کرنے کے لیے ایک معیاری آپریٹنگ پروٹوکول پر بات کر رہا ہے۔

انھوں نے کہا تھا کہ کرپٹو کرنسی اور ویب 3 نسبتاً نئے اور ترقی پذیر شعبے ہیں اور کسی بھی قانون سازی کو مکمل طور پر موثر بنانے کے لیے اہم بین الاقوامی تعاون کی ضرورت ہے۔

اس سے پہلے گذشتہ سال مارچ میں ہندوستانی حکومت نے کہا تھا کہ اس کا کرپٹو کرنسی متعارف کرانے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ ریزرو بینک آف انڈیا نے بھی نجی کرپٹو کرنسیوں کے بارے میں ’’سنگین تشویش‘‘ کا اظہار یہ کہتے ہوئے کیا تھا کہ یہ مالی عدم استحکام کا سبب بن سکتے ہیں۔