مرکزی حکومت دہلی کے گھر گھر راشن اسکیم کو روک رہی ہے، عام آدمی پارٹی نے لگایا الزام

نئی دہلی، جون 6: دہلی حکومت نے ہفتہ کے روز الزام لگایا کہ مرکز نے راشن کی تقسیم کے لیے اس کی اسکیم گھر گھر راش کو روک دیا ہے۔ دہلی حکومت نے اسے ’’سیاسی مقاصد سے اٹھایا گیا‘‘ قدم قرار دیا ہے۔

ایک بیان میں وزیر اعلی کے دفتر نے دعوی کیا ہے کہ لیفٹیننٹ گورنر انل بیجل نے 2 جون کو گھر گھر راشن ڈلیوری پروگرام کی فائل کو یہ کہتے ہوئے لوٹایا کہ اس اسکیم پر عمل نہیں کیا جاسکتا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس اسکیم سے قومی دارالحکومت میں 72 لاکھ راشن کارڈ ہولڈرز کو فائدہ ہونا تھا۔

بیان میں کہا گیا ہے’’ایل جی نے دو وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے راشن کی گھر گھر فراہمی پر عمل درآمد کی فائل کو مسترد کردیا ہے، کہ مرکز نے ابھی تک اس اسکیم کو منظوری نہیں دی اور عدالت میں اس کے تعلق سے ایک مقدمہ جاری ہے۔‘‘

تاہم دہلی کے وزیر خوراک عمران حسین نے دعوی کیا کہ قانون کے مطابق اس طرح کی اسکیم شروع کرنے کے لیے کسی منظوری کی ضرورت نہیں ہے۔ انھوں نے کہا ’’دہلی حکومت کی جانب سے 2018 سے مرکز کو چھ سے زیادہ خطوط ارسال کیے گئے تھے جن میں انھیں اس اسکیم سے آگاہ کیا گیا تھا۔ ایک جاری عدالتی مقدمہ کا حوالہ دیتے ہوئے دینا، جس میں ایسی انقلابی اسکیم کو روکنے کا حکم نہیں دیا گیا ہے، اس سے یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ یہ فیصلہ سیاسی طور مقصد پر مبنی ہے۔‘‘

اسکیم کے ایک حصے کے طور پر ہر فائدہ اٹھانے والے کو اپنی دہلیز پر 4 کلو آٹا اور ایک کلو چاول ملنے کا حق ہے۔

چیف منسٹر کے دفتر نے بتایا کہ دہلی حکومت نے مرکز کی طرف سے دی گئی تمام تجاویز کو قبول کیا تھا اور حتمی منظوری کے لیے فائل بھیج دی تھی۔ مرکز کی جانب سے اس پر اعتراض کرنے کے بعد دہلی حکومت نے ’’مکھیہ منتری گھر گھر راشن یوجنا‘‘ کا نام ہٹا دیا تھا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اس اسکیم پر عمل درآمد کے لیے تیاری کا کام مکمل کرلیا گیا ہے۔ ٹینڈر جاری کر دیے گئے ہیں، دکانداروں کو دہلیز تک راشن پہنچانے کے لیے مقرر کیا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے ’’راشن کی دکانوں کے باہر لمبی قطار میں کھڑے ہونے پر مجبور لوگ اس بیماری کے انفیکشن کو بڑھا سکتے ہیں اور اسے اپنے بچوں تک پہنچا سکتے ہیں۔ اس کو دھیان میں رکھتے ہوئے دہلی حکومت نے اس اسکیم پر تیزی سے عمل درآمد کرایا۔‘‘

تاہم ایک نامعلوم عہدیدار نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ لیفٹیننٹ گورنر نے اس اسکیم کو مسترد نہیں کیا ہے جیسا کہ دہلی حکومت نے دعوی کیا ہے بلکہ اسے دوبارہ غور و فکر کے لیے بھیجا ہے۔ عہدیدار نے کہا ’’چوں کہ تجویز تقسیم کے طریقہ کار کو تبدیل کرنا چاہتی ہے، لہذا اسے قومی فوڈ سیکیورٹی ایکٹ 2013کے سیکشن 12 (2) (h) کے مطابق لازمی طور پر مرکز کی پیشگی منظوری کی ضرورت ہوگی۔‘‘

اس کے علاوہ راشن ڈیلرز کی یونین ’’دہلی سرکاری راشن ڈیلرز سنگھ‘‘ نے دہلی حکومت کی جانب سے راشن کی گھر گھر فراہمی کے مجوزہ انتظام کو چیلنج کرتے ہوئے دہلی ہائی کورٹ میں رجوع کیا ہے۔ مرکز بھی اس معاملے میں فریق ہے۔ نیوز 18 کے مطابق درخواست کی سماعت 20 اگست کو ہوگی۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق، دہلی حکومت نے گذشتہ سال جولائی میں کارڈ ہولڈرز کو گھر میں راشن فراہم کرنے کی اجازت دینے کی تجویز کو کلیئر کردیا تھا۔