سی بی آئی نے انل دیشمکھ کے خلاف بدعنوانی کے الزامات کی ’’ابتدائی تفتیش‘‘ شروع کی

ممبئی، اپریل 7: مرکزی تفتیشی بیورو نے منگل کی رات مہاراشٹر کے سابق وزیر داخلہ انل دیشمکھ کے خلاف لگائے گئے بدعنوانی کے الزامات کی ’’ابتدائی تفتیش‘‘ شروع کردی۔ پی ٹی آئی کی خبر کے مطابق حکام کی ایک ٹیم تحقیقات شروع کرنے کے لیے منگل کی شام ممبئی پہنچی۔

ممبئی ہائی کورٹ نے مرکزی ایجنسی کو ممبئی پولیس کے سابق کمشنر پرمبیر سنگھ کی طرف سے لگائے گئے الزامات کی ابتدائی تحقیقات 15 دن کے اندر کرنے کے ہدایت کی تھی، جس کے بعد سی بی آئی کا یہ اقدام سامنے آیا ہے۔ سی بی آئی کے ترجمان آر سی جوشی نے کہا ’’بمبئی ہائی کورٹ کے 5 اپریل 2021 کے حکم کے مطابق سی بی آئی نے پی ای درج کی ہے۔‘‘

دیشمکھ نے عدالت کے حکم کے بعد پیر کے روز ریاستی کابینہ سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ اپنے استعفی نامے میں نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے رہنما نے کہا کہ وزیر داخلہ کی حیثیت سے ان کا برقرار رہنا اب اخلاقی طور پر درست نہیں ہے۔

منگل کو مہاراشٹر حکومت اور دیشمکھ نے سی بی آئی انکوائری کو روکنے کے لیے سپریم کورٹ کا رخ کیا۔ مہا وکاس اگھاڈی حکومت کی طرف سے دائر خصوصی درخواست میں بمبئی ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کیا گیا ہے۔ اس معاملے میں دیشمکھ کے ذریعہ بھی ایک الگ درخواست دائر کی گئی ہے۔

20 مارچ کو ممبئی کے سابق پولیس کمشنر پرمبیرسنگھ نے دیشمکھ پر ممبئی میں بار، ریسٹورنٹ اور حقہ پارلروں سے رقم وصول کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔ سابق پولیس چیف نے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کو لکھے گئے خط میں لکھا تھا کہ کرائم برانچ کے معطل افسر سچن وازے نے انھیں بتایا کہ وزیر نے غیر قانونی چینلز کے ذریعہ ہر ماہ 100 کروڑ روپے جمع کرنے کو کہا تھا۔

سنگھ نے وزیر داخلہ پر یہ بھی الزام لگایا تھا کہ وہ متعدد معاملات میں پولیس کی تفتیش میں کثرت سے مداخلت کرتے ہیں۔

دیشمکھ پر لگائے گئے الزامات نے شیوسینا، کانگریس اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے اتحاد کی حکومت کو ایک بہت بڑے تنازعہ میں مبتلا کردیا ہے۔ بی جے پی رہنماؤں نے دعوی کیا ہے کہ اس بات کا امکان موجود ہے کہ مبینہ طور پر بھتہ خوری کے اس طرح کے واقعات مہاراشٹر کے دیگر شہروں جیسے پونے، ناگپور اور جلگاؤں میں بھی ہو رہے ہیں۔

وہیں دیشمکھ نے سنگھ کے الزامات کی تردید کی ہے اور دعوی کیا ہے کہ امبانی کیس میں غلط بیانی کے بعد پولیس افسر اسے چھپانے کی کوشش میں ایسا کر رہا ہے۔