آپ دیکھ رہے ہیں زمرہ
خاص مضمون
مسجدآیاصوفیہ : استنبول کا دل اور ترکی کی آن، بان اور شان
افروز عالم ساحل
اگر استنبول دنیا کا دل ہے تو میری نظر میں استنبول کا دل یقیناً ’آیا صوفیہ‘ ہوگا۔ یہ عمارت صرف تاریخی اور مذہبی اعتبار سے ہی نہیں، بلکہ تعمیری و تہذیبی اعتبار سے بھی ایک نایاب عجوبہ ہے۔ یہ دنیا کی دو بڑی طاقتوں، تہذیبوں اور مذہبوں کے تصادم کی داستان ہے۔ اس داستان کی شروعات سنہ 360 سے ہوئی، جب کونسٹنٹائن کے بیٹے کونسٹینٹیئس دوئم نے…
مزید پڑھیں...چین کی مدد سے قضیہ فلسطین کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کی ضرورت
’’مشرقی ایشیائی ممالک کو صرف قلیل مدتی فوائد ہی نہیں بلکہ طویل المدتی مفادات کو بھی دیکھنا چاہیے۔ یہ کانفرنس براہ راست بات چیت کا ایک پلیٹ فارم ہے تاکہ فلسطینی، چینی اور عرب عوام ایک دوسرے کو سن سکیں، اور بیرونی ثالثی کے بغیر براہ راست نقطہ…
ترکی کے ساتھ جامعہ ملیہ اسلامیہ اور گاندھی جی کے رشتے
جامعہ ملیہ اسلامیہ 101 سال بعد بھی بھارت میں اپنا ایک الگ مقام رکھتی ہے۔ اس یونیورسٹی میں سال 2017 میں ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان بھی تشریف لا چکے ہیں اور جامعہ نے انہیں ڈاکٹر آف لیٹرز کی اعزازی ڈگری دی تھی۔ انہوں نے یہاں اس موقع سے اپنی…
’دلی فسادات کو پولیس کی ناکامی کے لیے یاد رکھا جائے گا‘
2 ستمبر 2021 کو دلی کی ایک عدالت کے ایڈیشنل سیشن جج ونود یادو نے کہا کہ پولیس فسادات کے معاملات میں منصفانہ تحقیقات کرنے اور متاثرین کو انصاف ملنے کو یقینی بنانے میں ناکام رہی ہے۔ یہ فسادات دلی پولیس کی ناکامی کے لیے ہمیشہ یاد رکھے جائیں…
’ٹرائل شروع ہوجائے تو عدالت میں کوئی معاملہ نہیں ٹک پائے گا۔۔۔‘ ایڈووکیٹ سنجے ہیگڑے
اس میں کوئی دو رائے نہیں ہے کہ دلی پولیس اور انتظامیہ ان کے خلاف مقدمے چلاکر ملک کے نوجوانوں کو یہ پیغام دینا چاہتی ہے کہ وہ حکومت کے خلاف آواز اٹھانے کی ہمت نہ کریں۔ مگر ان پر چلنے والے مقدمے کہاں تک چلیں گے یہ دیکھنے والی بات ہو گی۔ مجھے…
گاندھیائی اصولوں کا لحاظ رکھے بغیر گاندھی جینتی کیسی؟
افروز عالم ساحل
گزشتہ چار سال قبل چمپارن ستیہ گرہ کا صد سالہ جشن ملک بھر میں منایا گیا۔ کروڑوں روپے خرچ کیے گئے، لیکن جو آشرم اس ستیہ گرہ کا ایک اہم مرکز تھا وہ اب بھی ملک اور دنیا سے منقطع ہے۔ بہار کے مغربی چمپارن میں مقیم بھتیہروا…
مہاتما گاندھی کو حکومت نے ویلن اورگوڈسے کو ہیرو بنادیا ہے
سی اے اے تحریک کے بعد جن نوجوانوں کو جیلوں میں بند کیا گیا ہے حکومت کے اس ظلم کے خلاف بہت بڑی جنگ ہونی چاہیے۔ یہ کتنی عجیب بات ہے کہ کسی شخص کو جیل میں ڈال دیا گیا ہے اور چارج شیٹ بھی داخل نہیں ہوئی۔ جرم بھی نہیں بتایا گیا۔ پولیس جو چاہتی…
پی ایچ ڈی : عزت پانے کے لیے عزت نفس کا سودا نہ کریں
آپ نے کتنے پروفیسروں کو حکومت کے ظلم کے خلاف بولتے یا لکھتے دیکھا ہے؟ آپ نے کتنے پروفیسروں کو جے این یو میں ’کاؤنٹر ٹیررازم‘ کے نام سے شروع کیے گئے نئے کورس کے خلاف بولتے یا لکھتے دیکھا ہے؟
جب ہم اتنا پڑھ لکھ کر بھی اس لائق نہیں بن پائے…
محب وطن راجہ مہندرپرتاپ سنگھ کے نام پر سیاست
بی جے پی جس زمین کو راجہ مہندر پرتاپ سنگھ کی عطیہ کردہ بتا رہی ہے وہ آج اے ایم یو کیمپس سے چار کلو میٹر دور پرانے علی گڑھ کے جی ٹی روڈ پر سٹی ہائی اسکول کے کھیل میدان کے طور پر استعمال کی جارہی ہے۔ مثلث سائز کی 1.22 ایکڑ زمین 1929 میں 90…
’ایسا پہلی بار ہو رہا ہے کہ ایک نئی یونیورسٹی قائم کی جارہی ہے اور اس کے لیے کوئی اسپیشل بجٹ نہیں…
ہر نئی یونیورسٹی کا ایک ویژن ہوتا ہے۔ حکومت کو بتانا چاہیے کہ اس کا ویژن کیا ہے اور یونیورسٹی کی خصوصی توجہ کس موضوع پر ہوگی۔ اس کا خاص فوکس کس طرح کے اسٹڈی پر ہوگا۔ اگر حکومت کو واقعی راجہ مہندر پرتاپ سنگھ کی فکر ہے تو اسے معلوم ہونا چاہیے…