بدھا دیب بھٹاچارجی نے پدم بھوشن ایوارڈ قبول کرنے سے انکار کردیا، گلوکارہ سندھیا مکھرجی نے پدم شری ایوارڈ کو ٹھکرایا

نئی دہلی، جنوری 26: مغربی بنگال کے سابق وزیر اعلی اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) کے رہنما بدھا دیب بھٹاچارجی نے منگل کو پدم بھوشن ایوارڈ کے لیے ان کے نام کا اعلان کیے جانے کے کچھ گھنٹوں بعد ہی یہ ایوارڈ لینے سے انکار کردیا۔

سی پی آئی (ایم) نے بھٹاچارجی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ پدم بھوشن ایوارڈ کے بارے میں نہیں جانتے تھے اور انھیں اس کے بارے میں مطلع نہیں کیا گیا تھا۔ پارٹی کے مطابق انھوں نے کہا ’’میں پدم بھوشن ایوارڈ کو قبول کرنے سے انکار کرتا ہوں۔‘‘

پارٹی نے مزید کہا ’’سی پی آئی (ایم) کی پالیسی ریاست سے اس طرح کے ایوارڈز کو مسترد کرنے میں مستقل رہی ہے۔ ہمارا کام لوگوں کے لیے ہے ایوارڈز کے لیے نہیں۔‘‘

پارٹی نے نوٹ کیا کہ اس سے قبل کیرالہ کے سابق وزیر اعلی اور پارٹی لیڈر ای ایم ایس نمبودریپد کو ایوارڈ کی پیشکش کی گئی تھی لیکن انھوں نے بھی اسے مسترد کر دیا تھا۔

1992 میں پی وی نرسمہا راؤ حکومت کے دور میں نمبودریپد کو پدم وبھوشن کے لیے نامزد کیا گیا تھا، لیکن انھوں نے ایوارڈ سے انکار کر دیا تھا۔

بھٹاچارجی کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے ٹویٹر پر کہا کہ ایوارڈ سے انکار کرنا صحیح کام تھا۔ ’’وہ آزاد رہنا چاہتے ہیں نہ کہ غلام۔‘‘

یہ تبصرہ کانگریس کے رہنما غلام نبی آزاد پر طنز لگ رہا تھا، جو پدم بھوشن کے لیے نامزد افراد میں شامل تھے۔

وہیں بھارتیہ جنتا پارٹی کی رہنما پریتی گاندھی نے کہا کہ بھٹاچارجی نے پدم بھوشن کو مسترد کر کے بی جے پی کی نہیں بلکہ قوم کی توہین کی ہے۔ انھوں نے کہا ’’پدم ایوارڈز کا تعلق کسی ایک پارٹی یا نظریے سے نہیں ہے۔ اگر آپ اپنے ملک سے ملنے والی عزت کا اس طرح جواب دیتے ہیں، تو یہ صرف آپ کے کردار کو ظاہر کرتا ہے۔‘‘

دریں اثنا بنگال کی معروف گلوکارہ سندھیا مکھرجی نے بھی منگل کو پدم شری ایوارڈ لینے سے انکار کر دیا۔

مرکزی حکومت کے ایک عہدیدار نے ایوارڈ کے سلسلے میں مکھرجی سے رابطہ کیا تھا۔ گلوکارہ کی بیٹی سومی سین گپتا نے کہا ’’90 سال کی عمر میں، تقریباً آٹھ دہائیوں پر محیط گلوکاری کے کیریئر کے ساتھ، پدم شری کے لیے منتخب ہونا ان کے قد کی ایک گلوکارہ کے لیے توہین آمیز ہے۔‘‘

انڈیا ٹوڈے کے مطابق سین گپتا نے مزید کہا کہ یہ فیصلہ سیاسی تحفظات سے متاثر نہیں تھا۔ انھوں نے کہا ’’وہ کسی بھی سیاست سے بہت آگے ہیں۔ براہ کرم اس میں سیاسی وجوہات تلاشنے کی کوشش نہ کریں۔ انھوں نے اپنی توہین محسوس کی، بس۔‘‘

منگل کو پدم وبھوشن ایوارڈز کے لیے چار، پدم بھوشن کے لیے 17 اور پدم شری کے لیے 107 افراد کے ناموں کا اعلان کیا گیا۔ یہ ایوارڈ ہر سال عام شہریوں کو مختلف شعبوں میں ان کی خدمات پر دیے جاتے ہیں۔