دہلی پولیس نے عدالت کو بتایا کہ برج بھوشن سنگھ نے ہر موقع پر خاتون پہلوانوں کو جنسی طور پر ہراساں کیا
نئی دہلی، ستمبر 24: دہلی پولیس نے ہفتہ کو ایک مقامی عدالت کو بتایا کہ سبک دوش ہونے والے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ نے پہلوانوں کو جب بھی موقع ملا تب جنسی طور پر ہراساں کیا۔
ایڈیشنل پبلک پراسیکیوٹر اتل سریواستو نے دہلی پولیس کی نمائندگی کرتے ہوئے ایڈیشنل چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ ہرجیت سنگھ جسپال کی عدالت کو بتایا کہ سنگھ ’’جانتا تھا کہ وہ کیا کر رہا ہے‘‘ اور اس کا ارادہ ’’غلط‘‘ ہی تھا۔
ایک خاتون پہلوان کی طرف سے دائر شکایت کا حوالہ دیتے ہوئے وکیل نے کہا کہ تاجکستان میں ایک تقریب کے دوران سنگھ نے اسے ایک کمرے میں بلایا اور زبردستی گلے لگایا۔ احتجاج کرنے پر اس نے پہلوان سے کہا کہ اس نے یہ کام باپ کی طرح کیا ہے۔
دہلی پولیس نے مزید کہا ’’اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اپنی حرکتوں سے پوری طرح واقف تھا۔‘‘
چھ پہلوانوں نے اتر پردیش سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن اسمبلی سنگھ پر جنسی ہراسانی کا الزام لگایا ہے۔
شکایت کنندگان نے الزام لگایا کہ سنگھ نے کم از کم دو مواقع پر پیشہ ورانہ مدد کے لیے جنسی حمایت کا مطالبہ کیا۔ انھوں نے چھیڑ چھاڑ اور جنسی ہراسانی کی دیگر اقسام کے 15 واقعات کی بھی اطلاع دی تھی۔
اولمپک میڈلسٹ ساکشی ملک اور بجرنگ پونیا کے ساتھ ساتھ دو بار کی ورلڈ چیمپیئن شپ میڈلسٹ وینیش پھوگاٹ سمیت ہندوستان کے چوٹی کے پہلوانوں نے جنوری میں سنگھ کے خلاف سب سے پہلے احتجاج شروع کیا تھا۔ ان الزامات کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی نگراں کمیٹی کی جانب سے کوئی کارروائی نہ کیے جانے کے بعد اپریل میں احتجاج دوبارہ شروع ہوا۔
سپریم کورٹ کے اپریل میں اس معاملے میں مداخلت کے بعد ہی دہلی پولیس نے سنگھ کے خلاف پہلی اطلاعاتی رپورٹیں درج کیں۔ 15 جون کو سنگھ کے خلاف 1000 صفحات کی چارج شیٹ داخل کی گئی۔
اگست میں اس معاملے کی پچھلی سماعتوں کے دوران دہلی پولیس نے کہا ہے کہ سنگھ اور اس کے معطل اسسٹنٹ سکریٹری ونود تومر کے خلاف جنسی ہراسانی کا مقدمہ چلانے کے لیے کافی ثبوت موجود ہیں۔
عدالت کیس کی اگلی سماعت 7 اکتوبر کو کرے گی۔