بی جے پی نے اے اے پی کے 11اراکین اسمبلیوں کو خریدنے اور خوفزدہ کرنے کی کوشش کی : چیمہ کا الزام
نئی دہلی، ستمبر 15: پنجاب کے وزیر خزانہ ہرپال چیمہ نے بدھ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر پنجاب میں عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے ایم ایل اے کو خریدنے کی کوشش کرنے کے الزامات کا اعادہ کرتے ہوئے 11 ایم ایل اے کا نام لیا جن سے مبینہ طور پر زعفرانی پارٹی نے رابطہ کیا تھا۔
مسٹر چیمہ نے پنجاب قانون ساز اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر جے کشن روری کے ساتھ مل کر الزام لگایا کہ ایم ایل اے شیتل انگورل کو منگل کے روز پریس کانفرنس میں دیکھنے کے بعد جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ ‘وہ (شیتل) اکیلی نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ دیگر ایم ایل اے کو بھی بی جے پی کے ایجنٹوں نے جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اے اے پی کے 35 ایم ایل اے سے بی جے پی نے رابطہ کیا ہے اور ان میں سے 10 کو جان سے مارنے کی دھمکیاں ملی ہیں۔
منگل کو ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے بی جے پی پر ایم ایل اے کو 25 کروڑ روپے نقد کی پیشکش کرنے کا الزام لگایا تھا، لیکن پھر ان ایم ایل اے کے نام بتانے سے انکار کر دیا جن سے بی جے پی لیڈروں نے رابطہ کیا تھا۔
مسٹر چیمہ نے کہا کہ بی جے پی کچھ ایم ایل اے کو سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی)اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے ذریعے ڈرا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو تحقیقات کرنی ہوں گی کہ ایسی سازش کیسے رچی گئی اور اتنی رقم کی پیشکش کیسے کی گئی۔
انہوں نے کہاکہ "میں ان ایم ایل اے کو لے کر ڈائرکٹر جنرل آف پولیس، پنجاب سے ملاقات کر رہا ہوں اور ان سے اس معاملے کی تحقیقات کرنے کی درخواست کر رہا ہوں۔ ہم ان سے ایف آئی آر درج کرنے کی درخواست کرنے جا رہے ہیں۔ ہم اس کے خلاف تمام ثبوت پیش کر رہے ہیں۔ ‘‘