مویشیوں کی لاشوں کی برآمدگی کو لے کر رودرپور میں کشیدگی کے درمیان بی جے پی ایم ایل اے نے مسلمانوں کو گالیاں دیں اور پولیس سے انھیں ’’جھوٹے مقدمات‘‘ کے تحت سزا دینے کو کہا

نئی دہلی، جنوری 12: دی کوئنٹ کی خبر کے مطابق اتراکھنڈ کے ادھم سنگھ نگر ضلع میں ایک رہائشی علاقے سے مویشیوں کی لاش کی برآمدگی پر کشیدگی کے درمیان مقامی بی جے پی ایم ایل اے راج کمار ٹھکرال کو 11 جنوری کو مسلمانوں کو گالیاں دیتے ہوئے اور پولیس سے انھیں ’’جھوٹے مقدمات‘‘ کے تحت سزا دینے کو کہتے ہوئے دیکھا گیا۔

ٹھکرال کی فرقہ وارانہ بات چیت کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا ہے۔

ٹھکرال نے کانگریس کے کارکن پنڈت انل شرما کے ساتھ گرما گرم بحث کی تھی۔

یہ واقعہ علاقے کی ایک رہائشی کالونی سے مبینہ طور پر مویشیوں کی لاشوں کی برآمدگی کے بعد پیش آیا۔

پولیس جائے وقوعہ پر پہنچ گئی کیوں کہ علاقے میں کافی بھیڑ جمع ہو گئی تھی۔

ایس ایس پی ڈی ایس کنور نے کہا ’’ایسا لگتا ہے کہ یہ شہر میں امن و امان کی صورت حال کو خراب کرنے کے ارادے سے کیا گیا تھا، کہ یہاں 2011 میں فرقہ وارانہ تشدد ہوا تھا۔‘‘

لاشوں کو پوسٹ مارٹم اور مزید جانچ کے لیے بھیج دیا گیا ہے اور گائے کے ذبیحہ ایکٹ کی دفعہ 3/8، سیکشن 153-A (انتشار کو فروغ دینا) اور 295 (عبادت کی جگہ یا کسی چیز کی بے حرمتی کرنا) کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

کماؤں کے ڈی آئی جی نیلیش آنند بھرنے نے لوگوں سے کسی قسم کی افواہ نہ پھیلانے کی اپیل کی اور ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کرنے کا وعدہ کیا۔

بھرنے نے مزید کہا ’’ریاست میں ماڈل ضابطہ اخلاق اور دفعہ 144 نافذ ہے اور کسی کو بھی امن اور ہم آہنگی کو خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔‘‘