بی جے پی نے اپنی بدانتظامی کو چھپانے کے لیے وجے روپانی کو بلی کا بکرا بنایا، کانگریس نے لگایا الزام

نئی دہلی، ستمبر 12: انڈین ایکسپریس کے مطابق گجرات کانگریس کے صدر امت چاوڈا نے ہفتے کے روز کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے وجے روپانی کو ریاست میں کورونا وائرس بحران کی بدانتظامی کو چھپانے کے لیے بلی کا بکرا بنایا ہے۔

چاوڈا کا یہ تبصرہ روپانی کے پورے ریاستی کابینہ کے ساتھ گجرات کے وزیراعلیٰ کے عہدے سے مستعفی ہونے کے چند گھنٹوں بعد آیا ہے۔

کانگریس لیڈر نے کہا کہ ریاستی حکومت تمام محاذوں پر ’’سخت ناکام‘‘ رہی ہے۔ امت نے کہا ’’ہم جانتے تھے کہ گجرات میں ریاستی حکومت دہلی سے ریموٹ کنٹرول کی جاتی تھی اور جس انداز میں آنندی بین (سابق وزیر اعلیٰ آنندی بین پٹیل) سے کہا گیا تھا کہ وہ اپنی مدت پوری کیے بغیر استعفیٰ دیں، اسی طرح وجے روپانی کو بھی ان کی مدت کی مکمل اجازت نہیں دی گئی۔‘‘

پٹیل نے اگست 2016 میں چیف منسٹر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا اور کہا تھا کہ کسی نوجوان کو نوکری سنبھال لینی چاہیے۔ تاہم اس وقت کچھ تبصرہ نگاروں نے ان کے فیصلے کو ریاست میں دو بڑے احتجاجوں کے ساتھ جوڑا تھا- کوٹے کے لیے پاٹیدار تحریک اور ریاست بھر میں دلتوں کے مظاہروں کے بعد اونا میں گائے کے خود ساختہ چوکیداروں کے ذریعہ چار ٹینروں کی پٹائی۔

چاوڈا نے کہا کہ گجرات بی جے پی یونٹ میں اندرونی جھگڑے واضح تھے جب سے سی آر پاٹل کو جولائی 2020 میں پارٹی کا ریاستی صدر منتخب کیا گیا تھا۔

انھوں نے دعویٰ کیا کہ حکومت کووڈ مینجمنٹ میں ناکام ہوچکی ہے، پہلی اور دوسری لہر میں تین لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔

عام آدمی پارٹی کے گجرات کے جنرل سکریٹری منوج سورٹھیا نے دعویٰ کیا کہ گجرات بی جے پی ’’چہرے بدلنے کی سیاست کر رہی ہے‘‘ کیوں کہ اس کے پاس کوئی اور آپشن نہیں ہے۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ گجرات کے لوگوں نے آئندہ انتخابات میں بی جے پی کو شکست دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

عام آدمی پارٹی کے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل نے بھی روپانی کے استعفیٰ پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیر اعظم پر تنقید کی۔ ’’مودی جی، اب جب کہ آپ ایک حقیقی اپوزیشن پارٹی کا سامنا کر رہے ہیں، آپ نے اتراکھنڈ اور اب گجرات کا بھی وزیر اعلیٰ تبدیل کر دیا ہے۔‘‘

واضح رہے کہ 3 جولائی کو تیرتھ سنگھ راوت نے عہدہ سنبھالنے کے چار ماہ سے بھی کم عرصے میں اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

روپانی 7 اگست 2016 کو پہلی بار گجرات کے وزیر اعلیٰ بنے، جب انھوں نے آنندی بین پٹیل کی جگہ لی۔ بعد ازاں ریاستی اسمبلی کے انتخابات کے بعد 26 دسمبر 2017 کو انھوں نے دوبارہ وزیراعلیٰ کے طور پر حلف لیا۔

انڈیا ٹوڈے کے مطابق وہ نریندر مودی کے بعد گجرات کے واحد بی جے پی وزیر اعلیٰ ہیں، جوں پانچ سالوں تک اس عہدے پر فائز رہے۔