مدھیہ پردیش میں خاتون کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کرنے والے چار ملزمان میں بی جے پی لیڈر کا نابالغ بیٹا بھی شامل
نئی دہلی، جولائی 16: بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک رہنما کا بیٹا ان چار افراد میں شامل ہے جن پر مدھیہ پردیش کے دتیا ضلع میں ایک خاتون کے ساتھ اجتماعی عصمت دری اور اس کی نابالغ بہن کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کا الزام ہے۔
ٹائمز آف انڈیا نے پولیس کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ خاتون اور اس کی بہن کو اسکول سے واپس آتے ہوئے اغوا کیا گیا تھا اور جمعہ کی سہ پہر انھیں ایک گھر میں لے جایا گیا تھا۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ پردیپ شرما نے بتایا کہ دونوں بہنوں کے گھر واپس آنے کے بعد خاتون نے خود کو مارنے کی کوشش کی۔ اسے اس کے اہل خانہ نے بچایا اور پڑوسی اتر پردیش کے جھانسی ضلع کے ایک اسپتال میں داخل کرایا۔
خاتون کی نابالغ بہن نے چار افراد پر الزام لگاتے ہوئے شکایت درج کرائی۔ ملزمان کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 376D (گینگ ریپ)، 354 (حملہ یا مجرمانہ طاقت کے ساتھ عورت کی عزت کو مجروح کرنا) اور تعزیرات ہند کی دفعہ 342 (غلط طور پر قید) اور بچوں کے تحفظ سے متعلق جنسی جرائم ایکٹ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
اتوار کو اناو پولیس اسٹیشن کے انچارج یادوندر سنگھ گرجر نے کہا کہ ملزمین میں سے ایک بالغ کو گرفتار کیا گیا ہے، جب کہ بی جے پی لیڈر کے بیٹے سمیت دو نابالغوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ایک ملزم ابھی فرار ہے۔
پی ٹی آئی کے مطابق پولیس افسر نے کہا ’’مفرور ملزم پر 10,000 روپے کے انعام کا اعلان کیا گیا ہے۔‘‘
بی جے پی کے ضلع صدر سریندر بڈھولیا نے کہا کہ یہ واقعہ افسوس ناک ہے اور پولیس نے ابھی تک خاتون کا بیان ریکارڈ نہیں کیا ہے۔
پی ٹی آئی کے مطابق بڈھولیا نے کہا ’’اگر خاتون نے پولیس کو دیے گئے اپنے بیان میں بی جے پی عہدیدار کے بیٹے کا نام لیا تو پارٹی اسے نوٹس بھیجے گی۔ اس کے بعد پارٹی مزید کارروائی کرے گی۔‘‘