متبادل کی کمی کی وجہ سے مرکز میں بی جے پی اقتدار میں ہے: ممتا بنرجی
نئی دہلی، مارچ 8: مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ اور ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کی چیئرپرسن ممتا بنرجی نے منگل کو کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) متبادل پارٹی کی کمی کی وجہ سے مرکز میں اقتدار میں ہے۔ بی جے پی کے خلاف متبادل کھڑا کرنے کی ضرورت ہے۔
ممتا بنرجی نے اپنی پارٹی کے تنظیمی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے یہ بیان دیا۔
انھوں نے کہا ’’جب مختلف اپوزیشن جماعتیں مل کر متبادل بنائیں گی، اس دن آپ کا [بی جے پی کا] گھر گر جائے گا۔ کچھ کہہ رہے ہیں کہ اتر پردیش میں جیت کے بعد نبنّا (مغربی بنگال اسٹیٹ سکریٹریٹ) میں طوفان آئے گا۔ اگر آپ طوفان لارہے ہیں توسونامی کے لیے تیار رہیں۔‘‘
میٹنگ کے دوران، جہاں پارٹی کی ریاستی یونٹ کے عہدیداروں کا اعلان کیا گیا، پرشانت کشور پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری ابھیشیک بنرجی کے ساتھ ڈائس پر نظر آئے۔ اس پیش رفت نے ان تمام قیاس آرائیوں کو ختم کر دیا ہے کہ مسٹر کشور اور ان کی سیاسی مشاورتی فرم I-PAC نے ٹی ایم سی سے تعلقات منقطع کر لیے ہیں۔
ممتا بنرجی نے تنظیمی اور وزارتی ذمہ داریاں تقسیم کرتے ہوئے ایک بار پھر پارٹی کے پرانے وفاداروں پر اعتماد کیا۔ وزیر مملکت برائے خزانہ چندریما بھٹاچاریہ کو کابینہ کے وزیر خزانہ کے طور پر ترقی دی گئی۔ محکمہ تعمیرات عامہ کا اہم قلم دان فرہاد حکیم کو دیا گیا، جن کے پاس پہلے سے ہی کئی محکمے ہیں اور وہ کولکاتا کے میئر بھی ہیں۔ مسٹر حکیم کو منگل کو پارٹی کی مغربی بنگال یونٹ کا جنرل سکریٹری بھی مقرر کیا گیا۔ وہیں سبرتا بخشی کو پارٹی کا ریاستی صدر اور پارتھا چٹرجی کو پارٹی کا سیکرٹری جنرل مقرر کیا گیا۔ ممتا بنرجی نے پارٹی کی ریاستی اکائی کے لیے 20 نائب صدور بھی مقرر کیے، جن میں سابق وزیر خزانہ امت مترا بھی شامل ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے ان لیڈروں کو بھی سخت پیغام دیا جو آزاد امیدواروں کے ساتھ گھوم رہے ہیں۔ انھوں نے مشاہدہ کیا کہ پارٹی ان لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کرے گی جو پارٹی کے خلاف بیانات دے کر ’’وائرل‘‘ ہونے کی کوشش کرتے ہیں۔
چیف منسٹر کے ریمارکس کا رخ ٹی ایم سی ایم ایل اے اور سابق وزیر مدن مترا پر تھا، جو کھلے عام اختلافات کو ہوا دے رہے ہیں۔ انھوں نے پارٹی عہدیداروں سے 5 مئی سے 21 جولائی تک عوامی رابطہ شروع کرنے کو بھی کہا۔