کلیان سنگھ کی میت پر قومی جھنڈے کے اوپر بی جے پی کا جھنڈا رکھنے پر بی جے پی تنقید کا شکار

نئی دہلی، اگست 23: بھارتیہ جنتا پارٹی کو اتوار کو بھگوا پارٹی کا جھنڈا قومی پرچم کے اوپر رکھنے پر سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ یہ واقعہ اترپردیش کے سابق وزیر اعلیٰ کلیان سنگھ کو خراج عقیدت پیش کرنے کے دوران پیش آیا۔

89 سالہ سنگھ کا ہفتہ کو لکھنؤ کے ایک اسپتال میں انتقال ہوگیا۔ بی جے پی کی جانب سے ٹویٹ کی گئی خراج تحسین کی ایک تصویر میں دکھایا گیا ہے کہ سنگھ کی لاش قومی پرچم میں لپٹی ہوئی ہے۔ ترنگے کے اوپر بی جے پی پارٹی کا پرچم تھا۔ تقریب میں وزیر اعظم نریندر مودی بھی موجود تھے۔

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ششی تھرور نے ٹوئٹر پر پوچھا کہ کیا یہ قومی پرچم کی توہین نہیں ہے؟ انھوں نے ٹویٹ کیا ’’قومی ترانہ گانے کے دوران (سیدھے کھڑے ہونے کے بجائے) محض اپنے دل پر ہاتھ رکھنے کی وجہ سے چار سال تک مجھے عدالتی مقدمہ لڑنا پڑا۔ میرے خیال میں قوم کو بتایا جانا چاہیے کہ حکمران جماعت اس توہین کے بارے میں کیا محسوس کرتی ہے۔‘‘

سماج وادی پارٹی کے ترجمان گھنشیام تیواری نے ٹویٹ کیا ’’پارٹی ملک سے اوپر ہے۔ ترنگے کے اوپر (پارٹی کا) جھنڈا۔ بی جے پی ہمیشہ کی طرح: کوئی افسوس نہیں، کوئی پچھتاوا نہیں، کوئی غم نہیں۔‘‘

معلوم ہو کہ قومی غیرت کے قانون کی توہین کی روک تھام کے سیکشن 2 کے مطابق قومی پرچم کی ایسی توہین قانوناً جرم ہے۔

کلیان سنگھ جو کہ بابری مسجد کے انہدام کے وقت اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ تھے، 2014 اور 2015 کے درمیان راجستھان کے گورنر بھی رہے۔ ان پر بابری مسجد مسمار کرنے کے مقدمے میں مجرمانہ سازش کا الزام تھا۔ ستمبر میں انھیں سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن کی خصوصی عدالت نے سینئر بی جے پی لیڈر لال کرشن اڈوانی، مرلی منوہر جوشی اور اوما بھارتی کے ساتھ بری کر دیا تھا۔

ذیل میں کچھ اس تعلق سے کچھ اور آرا دیکھیں: