بہار: 31 ایم ایل ایز نے کابینہ کے وزیر کے طور پر حلف لیا، وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے وزارت داخلہ کا قلمدان اپنے پاس رکھا

نئی دہلی، اگست 16: بہار میں گرینڈ الائنس کا حصہ بننے والی جماعتوں کے اکتیس ایم ایل ایز نے منگل کی صبح نتیش کمار کی قیادت والی کابینہ کے ایک حصے کے طور پر وزراء کے طور پر حلف لیا۔ پٹنہ کے راج بھون میں گورنر پھگو چوہان نے انھیں حلف دلایا۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق راشٹریہ جنتا دل کے 16 ایم ایل اے، جنتا دل (یونائیٹڈ) کے 11، کانگریس کے دو، جیتن رام مانجھی کے ہندوستانی عوام مورچہ کے ایک ایم ایل اے اور آزاد ایم ایل اے سمیت کمار سنگھ نے حلف لیا۔

وزیراعلیٰ کے پاس ہوم اور جنرل ایڈمنسٹریشن کے محکموں سمیت پانچ دیگر قلمدان بھی ہوں گے۔ ان کے نائب تیجسوی یادو کو چار وزارتیں دی گئی ہیں جن میں صحت، شہری ترقی اور دیہی کام شامل ہیں۔ جنتا دل (یونائیٹڈ) کے سینئر لیڈر وجے کمار چودھری ریاست کے وزیر خزانہ ہوں گے۔

تیجسوی یادو کے بھائی تیج پرتاپ یادو ماحولیات اور موسمیاتی تبدیلی کے محکمے کو سنبھالیں گے۔

یادو برادران کے علاوہ کابینہ میں راشٹریہ جنتا دل کے ایم ایل اے آلوک مہتا، سریندر پرساد یادو، رامانند یادو، کمار سروجیت، للت یادو، سمیر کمار مہاسٹھ، چندر شیکھر، جتیندر کمار رائے، انیتا دیوی، سدھاکر سنگھ، اسرائیل منصوری، سریندر رام، کارتکیہ سنگھ، شاہنواز عالم اور شمیم احمد شامل ہیں۔

چودھری کے علاوہ، جے ڈی (یو) سے شامل افراد میں محمد زمان خان، جینت راج، شیلا کماری، سنیل کمار، سنجے جھا، مدن ساہنی، شراون کمار، اشوک چودھری، لیشی سنگھ، وجے کمار اور بیجندر یادو شامل ہیں۔

کانگریس کے قانون ساز آفاق عالم اور مراری لال گوتم کو بھی کابینہ میں وزراء کے طور پر شامل کیا گیا، جب کہ سنتوش سمن نے ہندوستانی عوام مورچہ سے حلف لیا۔

وزیر اعلیٰ نے حلف برداری کی تقریب کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ نئی کابینہ کا اجلاس منگل کو ہوگا۔

کابینہ میں توسیع، کمار کے 10 اگست کو پٹنہ کے راج بھون میں آٹھویں بار چیف منسٹر کے طور پر حلف لینے کے تقریباً ایک ہفتہ بعد ہوئی۔ راشٹریہ جنتا دل کے لیڈر تیجسوی یادو نے ان کے نائب کے طور پر حلف لیا۔

کمار کی قیادت والی بہار حکومت کو 24 اگست کو ریاستی اسمبلی میں فلور ٹیسٹ کا سامنا کرنا پڑے گا۔

جے ڈی (یو) پچھلے تین سالوں میں بی جے پی کے ساتھ تعلقات توڑنے والی تیسری بڑی اتحادی ہے۔ اس سے پہلے شیرومانی اکالی دل نے زرعی قوانین پر اپنے تعلقات منقطع کر لیے اور 2019 میں مہاراشٹر میں شیوسینا نے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی اور کانگریس کے ساتھ ہاتھ ملایا۔

بی جے پی اور جے ڈی (یو) کے درمیان تعلقات حال ہی میں بہت سے معاملات جیسے کہ مجوزہ آبادی کنٹرول قانون، ذات پات پر مبنی مردم شماری، بہار کے لیے خصوصی زمرے کا درجہ دینے کا مطالبہ اور اگنی پتھ دفاعی بھرتی اسکیم پر اختلافات کی وجہ سے خراب ہوئے تھے۔

جون میں بہار میں اگنی پتھ اسکیم کے خلاف احتجاج کے دوران ہزاروں مظاہرین نے ٹرین کی بوگیاں جلا دی، عوامی املاک کو نقصان پہنچایا اور دفاتر کو توڑ پھوڑ کی تھی۔ جے ڈی (یو) نے مرکز سے اس اسکیم پر دوبارہ غور کرنے کی اپیل کی تھی۔

7 اگست کو جے ڈی (یو) نے کہا تھا کہ وہ نریندر مودی کی مرکزی کابینہ کی توسیع کا حصہ نہیں بنے گی۔ کمار نے اسی دن وزیر اعظم کی صدارت میں نیتی آیوگ کی میٹنگ کو بھی چھوڑ دیا تھا۔