بنگلورو کے عیدگاہ گراؤنڈ کو سرکاری جائیداد قرار دیا گیا، وقف بورڈ نے اسے سپریم کورٹ کے فیصلے کی توہین قرار دیا
بنگلورو، اگست 8: گریٹر بنگلورو میونسپل کارپوریشن (بی بی ایم پی) کی جانب سے عیدگاہ گراؤنڈ کو محکمہ ریونیو کی ملکیت قرار دینے کے بعد وقف بورڈ نے سخت موقف اختیار کیا ہے۔
نیوز نیشن کی خبر کے مطابق وقف بورڈ نے اتوار کو کہا کہ بی بی ایم پی کا یہ فیصلہ سپریم کورٹ کی توہین ہے۔ اس کے لیے بورڈ قانونی جنگ کی تیاری کر رہا ہے۔ بی بی ایم پی کے فیصلے پر اعتراض کرتے ہوئے وقف بورڈ کے چیئرمین شفیع سعدی نے کہا کہ بورڈ قانونی جنگ لڑے گا۔
سعدی نے کہا کہ سپریم کورٹ نے 1965 میں فیصلہ دیا تھا کہ عیدگاہ کے میدان وقف بورڈ کی ملکیت ہیں۔ لہٰذا یہ فیصلہ درست نہیں اور یہ حکم توہین عدالت ہے۔
سعدی نے کہا کہ اب ہم قانونی ماہرین سے رابطہ کر رہے ہیں۔ بی بی ایم پی نے پہلے کہا تھا کہ یہ جائیداد ان کی نہیں ہے، لیکن ہفتہ کو انھوں نے ایک حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ عیدگاہ گراؤنڈ ریونیو ڈپارٹمنٹ کی ملکیت ہے۔
وقف بورڈ نے بی بی ایم پی کے پاس کھاتہ (جائیداد کے قانونی دستاویز) کے لیے درخواست دی تھی، جسے مسترد کر دیا گیا۔ جوائنٹ کمشنر سرینواس نے وقف بورڈ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ عیدگاہ گراؤنڈ کی ملکیت کا دعویٰ کرنے کے لیے دستاویزات پیش کرے۔
بی بی ایم پی کا کہنا ہے کہ اس نے دستاویزات پیش کرنے کے لیے دو ماہ کا وقت دیا تھا۔ چوں کہ وقف بورڈ مطلوبہ دستاویزات پیش کرنے میں ناکام رہا، لہذا بی بی ایم پی نے کھاتہ جاری کرنے سے انکار کر دیا اور کرناٹک ریونیو ڈیپارٹمنٹ کو زمین کا ڈیفالٹ مالک قرار دیا۔