بدرالدین اجمل نے صدر جمہوریہ سے مطالبہ کیا کہ وہ آسام حکومت کو بے دخلی مہم روکنے کی ہدایت دیں

نئی دہلی، دسمبر 31: آل انڈیا یونائیٹڈ ڈیموکریٹک فرنٹ کے ایم پی بدرالدین اجمل نے صدر دروپدی مرمو کو خط لکھا ہے، جس میں ان پر زور دیا گیا ہے کہ وہ آسام حکومت کو ہدایت دیں کہ وہ سردیوں کے موسم میں بے دخلی کی مہم کو روکے اور بے گھر ہونے والوں کے لیے متبادل انتظامات کرے۔

28 دسمبر کے اپنے خط میں اجمل نے کہا کہ بے دخلی مہم غیر انسانی اور امتیازی ہے۔ یہ خط جمعرات کو میڈیا کو دستیاب کرایا گیا۔

اجمل نے اپنے خط میں کہا کہ ’’سب سے قابل اعتراض نکتہ یہ ہے کہ بے دخلی مہم کا آغاز انتخابی اور امتیازی انداز میں ایک مخصوص کمیونٹی کے افراد کو نشانہ بنا کر کیا گیا ہے۔ کچھ لوگوں کو ان علاقوں سے بے دخل کر دیا گیا ہے جہاں وہ کئی دہائیوں سے رہ رہے تھے۔‘‘

اس ماہ کے شروع میں آسام میں ناگاؤں ضلع انتظامیہ نے مبینہ طور پر تجاوزات کے تحت آنے والے سرکاری اراضی کے پلاٹ کو صاف کرنے کے لیے چار گاؤں میں بڑے پیمانے پر بے دخلی مہم شروع کی تھی۔

یہ اس طرح کی دوسری مہم تھی۔

گذشتہ سال 23 ستمبر کو پہلی بڑی بے دخلی مہم کے دوران ضلع درنگ کے علاقے سپاجھر میں پولیس کی فائرنگ سے ایک 12 سالہ بچے سمیت دو مقامی افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ متاثرین میں سے ایک 28 سالہ معین الحق کو سینے میں گولی لگی تھی، جب وہ پولیس اہلکاروں کے ایک گروپ کی طرف بڑھا تھا اور اس کی موت کے بعد ایک سرکاری فوٹوگرافر اس کے بدن پر کود رہا تھا۔

آسام کے دھوبری حلقے سے رکن پارلیمنٹ اجمل نے اپنے خط میں مزید کہا کہ وہ اور ان کی پارٹی سرکاری زمین پر قبضہ کرنے کے حق میں نہیں ہے۔

انھوں نے کہا ’’لیکن یہ بھی ایک ناقابل تردید حقیقت ہے کہ آسام وہ ریاست ہے جہاں سیلاب اور کٹاؤ ہر سال ہزاروں لوگوں کو بے گھر اور بے زمین بنا دیتا ہے۔ وہ حکومت کی زمین پر پناہ لیتے ہیں کیوں کہ ان کے پاس کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔‘‘