صومالیہ کے ایک ہوٹل پر بم حملے میں کم ازکم 15 افراد ہلاک

نئی دہلی، اگست 20: صومالیہ کی راجدھانی مغایشو میں کل شام ہونے والے حملے میں 15 ہلاک شدگان میں سیکیورٹی اہلکار اور ہوٹل کا مالک بھی شامل تھا۔حیات ہوٹل پر ہونے والے حملے میں کم ازکم 15 افراد ہلاک ہو گئے۔

بین الاقوامی میڈیا میں شائع خبروں کے مطابق کل شام ہونے والے حملے میں ہلاک شدگان میں سیکیورٹی اہلکار اور ہوٹل کا مالک بھی شامل تھا۔اس ہوٹل کو جانے والی تمام تر شاہراہوں کو آمدورفت کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق مسلح حملہ آوروں نے ہوٹل میں داخل ہونے سے قبل ہوٹل کے باہر دو کار بم دھماکے کیے اور فائرنگ کرتے ہوئے ہوٹل میں داخل ہو گئے جس کے نتیجے میں کم از کم 15افراد ہلاک ہوگئے جب کہ زخمیوں کی تعداد کے حوالے سے تاحال کچھ معلوم نہیں ہو سکا ہے۔صومالیہ کے سکیورٹی حکام کے مطابق حملہ آوروں کی جانب سے بارود سے بھری ہوئی 2 گاڑیوں کے ذریعے پہلے موغادیشو کے ہوٹل حیات کے باہر دھماکے کیے گئے۔

ایک گاڑی ہوٹل کے راستے پر کھڑی کی گئی رکاوٹوں سے ٹکرائی گئی جبکہ دوسری گاڑی ہوٹل کے دروازے سے ٹکرائی گئی جس کے بعد حملہ آور فائرنگ کرتے ہوئے ہوٹل میں داخل ہوئے اور وہ اب تک ہوٹل کے اندر ہی موجود ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے نے انٹیلی جنس ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ القاعدہ کے ذیلی دہشتگرد گروہ الشباب نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔

واضح رہے کہ حیات ہوٹل صومالیہ میں اعلیٰ سیاسی اور حکومتی شخصیات کے لیے ایک پسندیدہ جگہ سمجھی جاتی ہے جبکہ الشباب کے دہشتگردوں کی جانب سے 2020 میں موغادیشو ہی کے ایک اور ہوٹل پر حملے کیا گیا تھا جس میں 16 افراد کو دہشت گردوں نے قتل کر دیا تھا۔