انڈونیشیا : زلزلے سے مرنے والوں کی تعداد میں بے تحاشہ اضافہ، سینکڑوں افراد زخمی

نئی دہلی، نومبر 22: انڈونیشیا کے مرکزی جزیرے جاوا میں پیر کو آنے والے زلزلے میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 162 ہو گئی ہے اور سینکڑوں زخمی ہیں۔

جاوا کے گورنر رضوان کامل نے بتایا کہ یہ افسوسناک اطلاع دیتے ہوئے کافی دکھ ہو رہا ہے کہ مرنے والوں کی تعدادبڑھ کر 162 ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرنے والوں میں زیادہ تر بچے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ زلزلے کے وقت اسکولوں میں پڑھنے والے زیادہ تر بچے تعلیم مکمل کرنے کے بعد اسلامی اسکولوں میں تربیت لے رہے تھے۔

امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق پانچ اعشاریہ چھ کی شدت کے اس زلزلے کا مرکز سطح زمین سے محض دس کلومیٹر کی گہرائی پر تھا اور اس سے سب سے ز یادہ متاثر مغربی جاوا کا قصبہ سیانجور ہوا ہے۔

مسٹر کامل نے کہا کہ زلزلے کے بعد سینکڑوں لوگوں کو عمارتوں کے ملبے سے ہسپتالوں میں لے جایا گیا جن میں سے بہت سےاسپتالوں کے احاطے میں زیر علاج ہیں۔ راحت اور بچاؤ آپریشن رات بھر جاری رہا تاکہ مزید لوگوں کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہیں جو ابھی تک منہدم عمارتوں کے ملبے میں پھنسے ہوئے ہیں۔ جس علاقے میں زلزلہ آیا وہ گنجان آبادی والا علاقہ ہے اور لینڈ سلائیڈنگ کا بھی خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ زلزلے کے جھٹکوں سے کئی علاقوں میں مکانات ملبے کا ڈھیر بن گئے۔

مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے مسٹر کامل نے کہا کہ زلزلے میں تقریباً 326 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ منہدم عمارتوں کے ملبے تلے دب جانے سے ان میں سے زیادہ تر افراد کی ہڈیاں ٹوٹ چکی ہیں۔انہوں نے کہا کہ کچھ افراداب بھی مختلف مقامات پر پھنسے ہوئے ہیں اور ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی تعداد میں اضافے کے خدشے سے انکار نہیں کیا جا سکتا ہے۔