اسمبلی انتخابات: ناگالینڈ میں 83.36 فیصد ووٹر ٹرن آؤٹ، میگھالیہ میں 74.32فیصد
نئی دہلی، فروری 27: ناگالینڈ اور میگھالیہ میں اسمبلی سیٹوں کے لیے ووٹنگ صبح 7 بجے شروع ہونے کے بعد پیر کی شام 4 بجے ختم ہوگئی۔ دونوں اسمبلیوں کے ارکان کی تعداد 60 ہے۔
ناگالینڈ میں ووٹر ٹرن آؤٹ 83.36 فیصد رہا جہاں 183 امیدوار انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ وہاں بھارتیہ جنتا پارٹی نیشنلسٹ ڈیموکریٹک پروگریسو پارٹی کے ساتھ حکمران اتحاد کا حصہ ہے۔
دریں اثنا میگھالیہ میں ووٹ ڈالنے کی شرح 74.32 فیصد رہی۔ ریاست میں 396 امیدوار الیکشن لڑ رہے ہیں۔ موجودہ حکمراں نیشنل پیپلز پارٹی نے 2018 میں بی جے پی کے ساتھ اتحاد میں حکومت بنائی تھی۔ تاہم اس بار دونوں جماعتیں آزاد حیثیت سے الیکشن لڑ رہی ہیں۔
ناگالینڈ اور میگھالیہ دونوں میں 60 میں سے 59 سیٹوں کے لیے پولنگ ہو رہی ہے۔ ایسٹ موجو نے رپورٹ کیا کہ ناگالینڈ کے زونہیبوٹو ضلع میں اکولوتو سیٹ پر بی جے پی کے امیدوار اور موجودہ ایم ایل اے کازیتو کنیمی نے بلا مقابلہ جیت حاصل کر لی۔
دریں اثنا میگھالیہ میں سوہیونگ اسمبلی حلقہ کے انتخابات ریاست کے سابق وزیر داخلہ اور یونائیٹڈ ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار ایچ ڈی آر لنگڈوہ کی موت کے بعد ملتوی کردیے گئے۔
وہیں اروناچل پردیش، جھارکھنڈ، مغربی بنگال اور تمل ناڈو میں ایک ایک اسمبلی حلقے کے لیے ضمنی انتخابات ہوئے۔
تمل ناڈو میں ایروڈ ایسٹ حلقہ کے لیے ووٹنگ ہوئی۔ 4 جنوری کو کانگریس کے ایم ایل اے ای تھروماہن ایویرا کی موت کے بعد انتخابات کی ضرورت تھی۔ ایروڈ ایسٹ میں پولنگ تمام 238 پولنگ اسٹیشنوں پر صبح 7 بجے شروع ہوئی اور شام 6 بجے ختم ہوئی۔
اروناچل پردیش میں لملا اسمبلی سیٹ پر ضمنی انتخاب اس لیے ہو رہا ہے کیوں کہ نومبر میں بی جے پی ایم ایل اے جمبے تاشی کی موت کے بعد اسمبلی سیٹ خالی ہوئی تھی۔
مغربی بنگال میں مرشدآباد ضلع کے ساگردیگھی حلقے میں ترنمول کانگریس کے موجودہ رکن اسمبلی سبرت ساہا کی موت کی وجہ سے پولنگ ہو رہی ہے۔
جھارکھنڈ کے رام گڑھ اسمبلی حلقہ میں بھی ووٹنگ ہوئی۔