آسام اس مالی سال میں ہی تعدد ازدواج کو ختم کرنے کے لیے بل پیش کرے گا: وزیر اعلیٰ ہمنتا بسوا سرما
نئی دہلی، اگست 7: آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما نے اتوار کو کہا کہ ان کی حکومت اس مالی سال کے اندر تعدد ازدواج کو ختم کرنے کے لیے ایک بل پیش کرے گی۔
سرما نے یہ بیان ایک ماہر کمیٹی کی جانب سے اس معاملے پر قانون وضع کرنے کے لیے ریاست کی اہلیت کے بارے میں رپورٹ پیش کیے جانے کے چند گھنٹے بعد دیا ہے۔
سرما نے ایک پریس کانفرنس میں کہا ’’رپورٹ میں متفقہ طور پر کہا گیا ہے کہ ریاستی حکومت کو تعدد ازدواج پر قانون بنانے کا حق ہے۔ ریاستی حکومت اس طرح کا قانون بنانے کی مجاز ہے۔‘‘
تعدد ازدواج کی مسلم پرسنل لاز میں اجازت ہے۔ 1950 کی دہائی میں ہندو کوڈ بل کے ذریعے ہندوؤں میں اس عمل پر پابندی لگا دی گئی تھی۔ اس قانون کو اکثر ہندوتوا اداروں کی طرف سے یکساں سول کوڈ متعارف کرانے کے جواز کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔
مئی میں آسام حکومت نے اس اقدام کی قانونی حیثیت کا جائزہ لینے کے لیے ایک چار رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی۔ اس کمیٹی کی صدارت گوہاٹی ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج جسٹس رومی فوکن نے کی تھی اور آسام کے ایڈووکیٹ جنرل دیباجیت سائکیہ، آسام کے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نلن کوہلی اور گوہاٹی ہائی کورٹ کے ایڈوکیٹ نقیب الزماں اس کے ممبر تھے۔
پیر کو سرما نے کہا کہ ان کی حکومت اس بل کو 2023 میں اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں پیش کرنے کی کوشش کرے گی۔
انھوں نے مزید کہا ’’ہمیں ایم ایل ایز کو اس مسئلے پر بحث اور جرح کرنے کے لیے وقت دینے کی ضرورت ہوگی۔ لیکن یہ یقینی ہے کہ یہ قانون موجودہ مالی سال کے اندر نافذ ہو جائے گا۔‘‘