گجرات کی ایک عدالت کا کہنا ہے کہ اگر گائے کے ذبیحہ کو روک دیا جائے تو کرۂ ارض کے تمام مسائل حل ہو جائیں گے

نئی دہلی، جنوری 23: اسکرول ڈاٹ اِن کی خبر کے مطابق گجرات کے تاپی کی ایک ضلعی عدالت نے کہا ہے کہ اگر گائے کے ذبیحہ کو روک دیا جائے تو کرۂ ارض کے تمام مسائل حل ہو جائیں گے۔

لائیو لاء کی رپورٹ کے مطابق پرنسپل ڈسٹرکٹ جج سمیر ونود چندر ویاس نے یہ باتیں نومبر میں منظور کیے گئے ایک حکم میں کہیں، جب ایک شخص کو غیر قانونی طور پر مویشیوں کی نقل و حمل کے جرم میں عمر قید کی سزا سنائی گئی۔

بار اینڈ بنچ کے مطابق ویاس نے بغیر کسی سائنسی ثبوت کے یہ بھی کہا کہ ’’گائے کے گوبر سے بنے گھر جوہری تابکاری سے متاثر نہیں ہوتے‘‘ اور ’’گائے کا پیشاب کئی لاعلاج بیماریوں کا علاج‘‘ ہے۔

جج نے کہا کہ گائے کے تحفظ سے متعلق تمام باتوں کو عملی جامہ نہیں پہنایا گیا ہے۔

مختلف شلوکوں کا حوالہ دیتے ہوئے جج نے کہا کہ اگر گائے کو ناخوش رکھا جائے تو ہماری دولت اور جائیداد غائب ہو جاتی ہے۔

مرکز میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے بھی گائے کے ذبیحہ کی مخالفت میں آواز اٹھائی ہے۔ وہیں خود ساختہ گائے کے تحفظ کے گروپس برسوں سے بڑھ رہے ہیں۔ 2017 میں ہیومن رائٹس واچ نے بی جے پی کے سینئر لیڈروں پر جانوروں کے تحفظ کی آڑ میں نفرت انگیز جرائم کو ہوا دینے کا الزام لگایا تھا۔