مہوا کے پھول سے بنی شراب مدھیہ پردیش میں ’’ہیریٹیج شراب‘‘ کے طور پر فروخت کی جائے گی: وزیرِ اعلیٰ

نئی دہلی، نومبر 23: مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان نے پیر کے روز کہا ہے کہ مہوا کے پھول سے بنی شراب کو نئی ایکسائز پالیسی کے تحت ریاست میں ’’ہیریٹیج‘‘ شراب کے طور پر فروخت کیا جائے گا۔

معلوم ہو کہ مہوا کی فروخت یا استعمال آج تک غیر قانونی تھا۔

چوہان نے کہا ’’حکومت ایک ایکسائز پالیسی وضع کر رہی ہے جس کے تحت اگر کوئی مہوا سے بنی شراب کو روایتی طریقے سے بناتا ہے، تو یہ اب غیر قانونی نہیں رہے گا۔ یہ شراب کی دکانوں پر ’’ہیریٹیج شراب‘‘ کے نام پر فروخت کی جائے گی جو قبائلی لوگوں کے لیے روزگار اور آمدنی کا ذریعہ ہوگی، جو اسے بناتے اور استعمال کرتے ہیں۔‘‘

دریں اثنا اے این آئی کی خبر کے مطابق کانگریس نے مہوا کے استعمال کو قانونی حیثیت دینے کو بھارتیہ جنتا پارٹی کی اخلاقی گراوٹ قرار دیتے ہوئے ریاستی حکومت پر تنقید کی۔ کانگریس کے ترجمان کے کے مشرا نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ حکومت ’’کچی شراب‘‘ کو قانونی شکل دینے کے بارے میں سوچ رہی ہے۔

دریں اثنا مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ قبائلیوں کو اجتماعی جنگلات کا حق حاصل ہوگا، جہاں وہ درخت لگا سکتے ہیں اور فیصلہ کرسکتے ہیں کہ لکڑی اور پھلوں کے ساتھ کیا کرنا ہے۔

چوہان نے اعلان کیا کہ قبائلی برادری کے افراد کے خلاف جھوٹے اور معمولی مقدمات واپس لیے جائیں گے۔ انھوں نے مزید کہا کہ حکومت قبائلیوں کو ٹینڈو کے پتے فروخت کرنے کا حق دینے کے بارے میں بھی سوچ رہی ہے۔ ٹینڈو کے پتے بیڑی کو لپیٹنے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔