کسانوں کو خود انحصار بنانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کی وجہ سے وبائی بیماری کے دوران بھی زراعت میں اضافہ ہوا: وزیر اعظم مودی
نئی دہلی، فروری 4: آج وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک بار پھر زراعت سے متعلقہ پالیسیوں میں اپنی حکومت کی کامیابیوں کو اجاگر کرنے کی کوشش کی اور یہ دعویٰ کیا کہ کسانوں کو خود انحصار بنانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کی وجہ سے اس شعبے میں کورونا وائرس وبائی بیماری کے دوران بھی ترقی ہوئی ہے۔ واضح رہے کہ ان کا یہ تبصرہ ایسے وقت میں آیا ہے، جب ہزاروں کسان 70 سے زیادہ دنوں سے نئے زرعی قوانین کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔
وزیر اعظم چوری چورا واقعے کی صد سالہ تقریبات کے موقع پر منعقد ایک ایک پروگرام میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے خطاب کر رہے تھے۔ چوری چورا واقے میں 1922 میں مہاتما گاندھی کی طرف سے شروع کی گئی عدم تعاون کی تحریک میں حصہ لینے والے آزادی پسندوں کے ایک گروپ پر پولیس نے فائرنگ کردی تھی، جس کے نتیجے میں ان میں سے بہت سے افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ جوابی کارروائی میں مظاہرین نے اتر پردیش میں چوری چورا پولیس اسٹیشن پر حملہ کیا اور آگ لگا دی۔ گاندھی نے اس تشدد کے بعد اس تحریک کو منسوخ کردیا تھا۔
اس واقعے کی صد سالہ تقریبات کے موقع پر مودی نے ایک یادگاری ڈاک ٹکٹ بھی جاری کیا۔
وزیر اعظم نے کہا ’’چوری چورا کا واقعہ صرف پولیس اسٹیشن کو نذر آتش کرنے تک ہی محدود نہیں تھا۔ اس واقعے کا پیغام بہت بڑا تھا۔ مختلف وجوہات کی بنا پر اس کو معمولی واقعہ سمجھا گیا، لیکن ہمیں اس کے سیاق و سباق کو بھی دیکھنا چاہیے۔ آگ صرف اسٹیشن میں نہیں تھی بلکہ لوگوں کے دلوں میں تھی۔‘‘
مودی نے یہ بھی کہا کہ یہ بدقسمتی ہے کہ اس واقعے میں ہلاک ہونے والوں کے بارے میں آزادی کی جدوجہد کی تاریخ میں کافی بحث نہیں کی گئی ہے۔ انھوں نے کہا ’’اگرچہ تاریخ کے صفحات میں ان کو کوئی اہمیت نہیں دی گئی ہے، لیکن ان کا لہو ملک کی سرزمین میں شامل ہے اور وہ ہمیں متاثر کرتا ہے۔‘‘
وزیر اعظم نے شہریوں سے مطالبہ کیا کہ وہ ملک کی وحدت اور اس کے وقار کو ہر چیز سے بالاتر رکھنے کا عہد کریں ’’اس احساس کے ساتھ کہ ہمیں ہندوستان کے ہر شہری کے ساتھ ساتھ آگے بڑھنا ہوگا۔‘‘