افغانستان: طالبان اپنے مخالفین کے گڑھ پنجشیر کا کنٹرول سنبھالنے کے لیے وادی کی طرف روانہ
کابل (افغانستان)، اگست 23: اسکرول ڈاٹ اِن کی خبر کے مطابق طالبان جنگجو وادی پنجشیر کی طرف بڑھ رہے ہیں جو کہ افغانستان کے ان چند علاقوں میں شامل ہے جو ابھی تک طالبان کے مکمل کنٹرول میں نہیں ہیں۔
طالبان نے اتوار کے روز اپنے عربی اکاؤنٹ سے ایک ویڈیو ٹویٹ کیا جس میں طالبان کے جھنڈے والی گاڑیاں ایک سڑک پر لگاتار جاتی دکھائی گئی ہیں۔ انھوں نے ٹویٹ کیا ’’اسلامی امارت کے سیکڑوں مجاہدین پنجشیر کی طرف بڑھ رہے ہیں تاکہ وہاں کے مقامی عہدیداروں کے ذریعے پرامن حکومت کی منتقلی سے انکار کیے جانے کے بعد وہاں قابو پاسکیں۔‘‘
طالبان نے گزشتہ اتوار کو افغانستان کا کنٹرول سنبھال لیا تھا، جب وہ دارالحکومت کابل میں صدارتی محل میں داخل ہوگئے۔
روئٹرز نے رپورٹ کیا کہ پنجشیر میں طالبان مخالف افراد کی قیادت احمد مسعود کر رہے ہیں۔ وہ 1980 کی دہائی میں سوویت کنٹرول کے خلاف افغانستان کی مزاحمت کے ایک اہم رہنما احمد شاہ مسعود کے بیٹے ہیں۔
مسعود نے طالبان مخالف قوتوں کو پنجشیر میں جمع کیا ہے۔ روئٹرز کے مطابق یہ افواج افغانستان کی بقیہ سپیشل فورسز اور آرمی یونٹس کے ساتھ ساتھ کچھ مقامی جنگجوؤں پر مشتمل ہیں۔
مسعود نے کہا کہ وہ طالبان کے ساتھ بات چیت چاہتے ہیں لیکن ان کی افواج ان سے لڑنے کے لیے تیار ہیں۔ انھوں نے روئٹرز کے حوالے سے کہا ’’ہم طالبان کو یہ سمجھانا چاہتے ہیں کہ آگے بڑھنے کا واحد راستہ مذاکرات ہے۔ ہم نہیں چاہتے کہ جنگ چھڑ جائے۔‘‘