راجستھان کے پرتاپ گڑھ میں ایک آدیواسی خاتون کو اس شوہر نے برہنہ کر کے پریڈ کروائی
نئی دہلی، ستمبر 2: راجستھان کے پرتاپ گڑھ ضلع کے ایک گاؤں میں جمعرات کو ایک آدیواسی عورت کو برہنہ کرکے اس کے شوہر نے اسے سرعام پریڈ کروائی۔
واقعے کی ایک ویڈیو جس میں 21 سالہ خاتون کو دوسرے لوگوں کے سامنے مدد کے لیے چیختے ہوئے دکھایا گیا ہے، جمعے کو سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر کی گئی۔
راجستھان کے پولیس ڈائریکٹر جنرل امیش مشرا نے کہا کہ خاتون کے سسرال والے اسے اغوا کر کے پرتاپ گڑھ ضلع کے نچل کوٹا گاؤں لے گئے، جہاں اسے مارا پیٹا بھی گیا۔
مشرا نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ اس کے سسرال والے ناراض تھے کیوں کہ وہ دوسرے آدمی کے ساتھ رہ رہی تھی۔
پولیس نے بتایا کہ اس کے شوہر نے گاؤں میں تقریباً ایک کلومیٹر تک اس کی برہنہ پریڈ کرائی۔ مشرا نے کہا ’’اس کے سسرال کی کچھ خواتین کو بھی اس واقعہ میں ملوث دیکھا گیا تھا اور اس معاملے میں ملوث تمام افراد کو جلد ہی گرفتار کر لیا جائے گا۔‘‘
پرتاپ گڑھ کے پولیس سپرنٹنڈنٹ امیت کمار نے صحافیوں کو بتایا کہ مجرموں کی گرفتاری کے لیے چھ ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔
راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے یقین دلایا کہ ملزمان کو جلد گرفتار کر کے فاسٹ ٹریک عدالت میں مقدمہ چلایا جائے گا۔ انھوں نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ مہذب معاشرے میں ایسے مجرموں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔
وہیں اپوزیشن جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی نے کانگریس حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راجستھان میں خواتین کے ساتھ غیر انسانی سلوک کی تمام حدیں پار کر دی گئی ہیں۔
بی جے پی کے صدر جے پی نڈا نے گہلوت اور ان کے سابق نائب سچن پائلٹ کے درمیان اقتدار کی کشمکش کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کانگریس ’’دھڑے بندیوں کو حل کرنے میں مصروف ہے۔‘‘
انھوں نے مزید کہا ’’یہ کوئی تعجب کی بات نہیں ہے کہ ریاست میں خواتین کے تحفظ کے مسئلے کو مکمل طور پر نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ ہر دن خواتین کے خلاف جرم کی ایک مثال سامنے آتی ہے۔ راجستھان کے عوام ریاستی حکومت کو سبق سکھائیں گے۔‘‘
سابق وزیر اعلی وسندھرا راجے نے سوشل میڈیا صارفین سے ویڈیو شیئر نہ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعے نے راجستھان کو شرمندہ کر دیا ہے۔