اڈانی گروپ کے اسٹاک میں گراوٹ جاری، اب تک 5 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کا نقصان

نئی دہلی، جنوری 30: اڈانی گروپ کے حصص پیر کو لگاتار تیسرے براہ راست تجارتی سیشن میں گرتے گئے، جب امریکہ میں مقیم فرم ہنڈنبرگ ریسرچ کی ایک رپورٹ کے بعد اس گروپ پر اسٹاک میں ہیرا پھیری اور آف شور ٹیکس پناہ گاہوں کے غلط استعمال کا الزام لگایا گیا تھا۔

رائٹرز کے مطابق پیر کو دوپہر کی تجارت میں اڈانی اسٹاک میں سرمایہ کاروں کی دولت میں ہونے والا نقصان تقریباً 5.4 لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ گیا۔

گذشتہ ہفتے شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں ہنڈنبرگ نے دعویٰ کیا تھا کہ اڈانی گروپ کی اہم لسٹڈ کمپنیاں ’’غیر یقینی مالیاتی بنیادوں‘‘ پر قائم ہیں۔ اس نے یہ بھی الزام لگایا تھا کہ ہندوستان کے سب سے امیر شخص گوتم اڈانی کی سربراہی میں گروپ نے زیادہ قیمت والے حصص گروی رکھ کر کافی قرض جمع کیا ہے۔

گذشتہ بدھ کو رپورٹ سامنے آنے کے فوراً بعد اڈانی گروپ کے حصص میں کمی آنا شروع ہوا اور جمعہ کو بھی یہ سلسلہ جاری رہا۔ یوم جمہوریہ کی وجہ سے جمعرات کو بازار بند تھے۔ ہفتے کے آخر میں سرمایہ کاروں کے حالات میں بہتری نہیں آئی کیوں کہ پیر کو بازار کھلتے ہی گروپ کے زیادہ تر اسٹاکس خسارے میں رہے۔

دوپہر 2.20 بجے فلیگ شپ اسٹاک اڈانی انٹرپرائزز 2% سے زیادہ بڑھ رہا تھا۔ لیکن گروپ کے دیگر تمام اسٹاک خسارے کا سامنا کر رہے تھے۔

مجموعی طور پر 30 حصص والا بی ایس ای سینسیکس 176 پوائنٹس (0.30٪) سے زیادہ نیچے تھا۔