اداکار سونو سود سے متعلق کئی مقامات پر آئی ٹی حکام نے مبینہ ٹیکس چوری کے الزام میں چھاپہ مارا
نئی دہلی، ستمبر 16: این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اداکار سونو سود کے ممبئی میں واقع احاطے اور لکھنؤ کی ایک رئیل اسٹیٹ کمپنی، جو ان کے ساتھ ایک معاہدے میں شامل تھی، پر انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کے اہلکاروں نے چھاپہ مارا۔
حکام نے این ڈی ٹی وی کو بتایا ’’سروے آپریشن اس معاہدے پر ٹیکس چوری کے الزامات کی بنیاد پر شروع کیا گیا ہے۔‘‘
پی ٹی آئی کے مطابق آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ سونو سود کی فرم اور رئیل اسٹیٹ کمپنی کے درمیان زمین کے معاہدے پر غور کر رہا تھا۔ رپورٹوں کے مطابق سود سے منسلک کم از کم چھ مقامات پر چھاپے مارے گئے۔
یہ چھاپے ایسے وقت میں مارے گئے ہیں جب سونو سود نے عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال سے ملاقات کی۔ اداکار نے بعد میں ان قیاس آرائیوں کو مسترد کر دیا تھا کہ وہ عام آدمی پارٹی میں شامل ہو رہے ہیں۔
اگست میں ایک تقریب کے دوران کیجریوال نے سونو سود کو اسکول کے طلبا کے لیے اپنی حکومت کے سرپرستی پروگرام کا برانڈ ایمبیسڈر نامزد کیا تھا۔
تاہم بھارتیہ جنتا پارٹی کے ترجمان آصف بھملا نے اس بات کی تردید کی کہ چھاپے سود کی دہلی کے وزیراعلیٰ سے ملاقات سے منسلک ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
وہیں عام آدمی پارٹی نے اداکار کی حمایت کا اظہار کیا۔
کیجریوال نے ٹویٹ کیا ’’سچ کے راستے میں لاکھوں مشکلات ہیں، لیکن سچ ہمیشہ جیتتا ہے۔ سونو سود جی کے ساتھ ہندوستان کے لاکھوں خاندانوں کی دعائیں ہیں جنھوں نے مشکل وقت میں سونو جی کا تعاون حاصل کیا تھا۔‘‘
واضح رہے کہ سونو سود کو کورونا وائرس وبائی امراض کے دوران ان کے فلاحی کاموں کے لیے سراہا گیا تھا۔ انھوں نے پچھلے سال اپریل مئی میں ملک گیر لاک ڈاؤن کی وجہ سے پھنسے ہوئے تارکین وطن کے لیے خصوصی پروازیں اور بسیں مہیا کی تھیں۔ انھوں نے اس سال مئی میں وبائی امراض کی دوسری لہر میں مبتلا مریضوں کے لیے آکسیجن کا بھی انتظام کیا تھا۔
عام آدمی پارٹی کی ایم ایل اے آتشی نے کہا کہ چھاپے سونو سود کو ڈرانے کے لیے تھے۔ انھوں نے ایک ویڈیو میں کہا ’’مرکز ایک واضح پیغام دے رہا ہے کہ وہ نہیں چاہتا کہ کوئی بھی ملک کے شہریوں کے لیے اچھا کام کرے۔‘‘
ایم ایل اے نے پوچھا کہ کیا یہ جرم ہے کہ اداکار نے وبائی امراض کے دوران ملک کے شہریوں کی مدد کی۔
پارٹی لیڈر راگھو چڈھا نے کہا کہ سونو سود کا ’’جرم صرف یہ ہے کہ اس نے پسماندہ افراد کی فلاح و بہبود کے لیے کام کیا جب وہ ریاست کی طرف سے نظرانداز کردیے گئے تھے۔‘‘
شیو سینا کے رہنما آنند دوبے نے کہا کہ وہ ان چھاپوں کے بارے میں سن کر حیران رہ گئے۔ دوبے نے کہا ’’جس طرح سے سونو سود نے لاکھوں لوگوں کی مدد کی ہے،… مجھے نہیں لگتا کہ وہ کوئی غیر قانونی کام کر سکتا ہے۔‘‘