عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے نے اسمبلی میں نوٹوں کی گڈی لہراتے ہوئے کہا – مجھے رشوت دینے کی کوشش کی گئی

مہیندر گوئل نے دعویٰ کیا کہ بابا صاحب امبیڈکراسپتال میں نرسنگ وغیرہ کی ملازمت کے لئے لاکھوں روپے کی وصولی کی جا رہی ہے

نئی دہلی،18جنوری:۔

ملک کے دارالحکومت دہلی میں  ان دنوں اسمبلی کی کارروائی جاری ہے۔اسمبلی میں عام آدمی پارٹی اور بی جے پی کے ارکان کے درمیان نونک جھونک کی وجہ سے اسمبلی کی کارروائی مسلسل ہنگامہ آرائی سے گزر رہی ہے۔آج اسمبلی میں کارروائی کے دوران عام آدمی پارٹی نے ایک ہنگامہ خیزانکشاف کیا ۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے مہیندر گوئل نے آج دہلی اسمبلی میں رشوت کے طور پر وصول کیے گئے کرنسی نوٹوں کے بنڈل لہرائے۔رشوت ستاری اور بد عنوانی کی کالا بازاری کا دعویٰ کیا۔ مہیندر گوئل کے مطابق بابا صاحب امبیڈکراسپتال میں نرسنگ وغیرہ کی بھرتی کے لیے ٹینڈر نکلتا ہے۔ حکومت کے پاس ایک شق ہے کہ 80 فیصد پرانے ملازمین کو برقرار رکھنا ہے، لیکن ایسا نہیں ہوتا۔ اس میں بڑے پیمانے پر  پیسوں کی وصولی کی جاتی ہے۔ ملازمت ملنے کے بعد بھی مزدوروں کو پوری رقم نہیں  دی جاتی۔ ٹھیکیدار خود ان سے بہت پیسے لیتے ہیں۔

انہوں نے الزام لگایا کہ ملازمین اس معاملے کو لے کر اسپتال میں ہڑتال پر بیٹھے تھے جہاں ان پر تشدد کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اس کی شکایت ڈی سی پی سے کی۔ سی ایس اور ایل جی تک شکایت کی۔ مہیندر گوئل نے دعویٰ کی کہ انہوں نے مجھے   بھی  اس بد عنوانی میں شامل کرنے کے لیے قائل کرنے کی کوشش کی۔میں نے اس بد عنوانی کو اجاگر کرنے کے لئے   ان سے ملاقات کی اور ڈی سی پی کو بتایا کہ مجھے 15 لاکھ رشوت دی جارہی ہے اور میں انہیں رنگے ہاتھوں پکڑنا چاہتا ہوں، لیکن کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ میں اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر یہ کام کر رہا ہوں۔ وہ ایسے دبنگ لوگ ہیں کہ میری جان لے سکتے ہیں۔ اس کی منصفانہ انکوائری ہونی چاہیے۔