اگر موہن بھاگوت حکومت کے خلاف بات کریں، تو انھیں بھی دہشت گرد کہا جائے گا: راہل گاندھی

نئی دہلی، دسمبر 24: کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے نریندر مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں جمہوریت نہیں ہے اور جن لوگوں نے وزیر اعظم کے خلاف بات کی وہ دہشت گرد، ملک دشمن یا مجرم قرار دیے گئے ہیں۔

راہل گاندھی نے یہ تبصرے اپنی سربراہی میں ایک وفد کی صدر رام ناتھ کووند سے ملاقات کے بعد کیے، جس نے صدر سے نئے زرعی قوانین کو واپس لینے کے لیے مداخلت کی درخواست کی۔

گاندھی نے راشٹرپتی بھون میں صدر سے ملاقات کے بعد صحافیوں کو بتایا ’’وزیر اعظم مودی متعدد سرمایہ داروں کے لیے رقم کما رہے ہیں۔ جو بھی ان کے خلاف کھڑا ہونے کی کوشش کرے گا اسے دہشت گرد کہا جائے گا – چاہے وہ کسان ہوں، مزدور ہوں یہاں تک کہ اگر موہن بھاگوت بھی ہوں۔‘‘ واضح رہے کہ موہن بھاگوت، بھارتیہ جنتا پارٹی کے نظریاتی سرپرست راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے صدر ہیں۔

گاندھی نے مطالبہ کیا کہ حکومت پارلیمنٹ کا خصوصی مشترکہ اجلاس بلائے، کیوں کہ نئی دہلی کے مضافات میں احتجاج کرنے والے کسان اس وقت تک واپس نہیں جائیں گے جب تک کہ ان کے مطالبات پورے نہ ہوں۔ انھوں نے کہا ’’اگر وزیر اعظم ان قوانین کو منسوخ نہیں کرتے ہیں تو نہ صرف بی جے پی اور آر ایس ایس، بلکہ پورا ہندوستان متاثر ہوگا۔‘‘

کانگریس کے سابق سربراہ نے کہا کہ زرعی قوانین ’’دو یا تین کاروباری افراد‘‘ کے حق میں بنائے گئے ہیں۔

انھوں نے مزید کہا ’’آپ کے پاس ایک نااہل آدمی ہے جو کچھ دوسرے لوگوں کے زیرِ انتظام ہے۔ ہندوستان کو یہ سمجھنا ہوگا۔ تمام نوجوانوں کو یہ سمجھنا ہوگا۔ آپ کے پاس ایک نااہل آدمی ہے جو کچھ بھی نہیں سمجھتا اور تین یا چار دوسرے افراد کی طرف سے حکومت چلارہا ہے، جن کا مقصد ہندوستان کے غریب عوام کے پیسے اپنی جیب میں منتقل کرنا ہے۔ ہم اسی کے خلاف لڑ رہے ہیں۔‘‘

اس سے قبل راہل گاندھی کی بہن اور کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی واڈرا اور متعدد دیگر افراد کو پولیس نے احتیاطی تحویل میں لے لیا تھا اور ایک بس میں پولیس اسٹیشن روانہ کردیا تھا، جب وہ اکبر روڈ پر پارٹی دفتر سے راشٹرپتی بھون جارہے تھے۔ .

اس کا حوالہ دیتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ’’حکومت ہمارے اراکین پارلیمنٹ کو ہمارے دفتر سے باہر جانے سے روک رہی ہے۔ ہندوستان میں جمہوریت نہیں۔ یہ صرف تخیل میں ہے، لیکن حقیقت میں نہیں۔‘‘

انھوں نے پھر مشرقی لداخ میں لائن آف ایکچول کنٹرول پر چینی دراندازی کے بارے میں مودی کی خاموشی پر سوال اٹھائے۔ انھوں نے کہا ’’چین ابھی بھی سرحد پر ہے۔ اس نے ہندوستان کی ہزاروں کلومیٹر زمین چھین لی ہے۔ وزیر اعظم اس کے بارے میں بات کیوں نہیں کرتے؟ وہ کیوں خاموش ہیں؟‘‘