2021 اور 2022 کے درمیان اڈانی پاور سے خریدی گئی بجلی کی قیمت میں 102 فیصد اضافہ: گجرات حکومت
نئی دہلی، مارچ 5: ریاستی اسمبلی کو ہفتہ کو بتایا گیا کہ اڈانی پاور سے گجرات حکومت کی طرف سے خریدی گئی بجلی کی اوسط قیمت میں 2021 اور 2022 کے درمیان 102 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے ہیمنت اہر کے ذریعے پوچھے گئے سوال کے جواب میں ریاستی وزیر توانائی کنو دیسائی نے ایوان کو بتایا کہ اڈانی پاور سے خریدی گئی بجلی کی اوسط قیمت 2022 میں 3.58 روپے فی یونٹ سے 102 فیصد بڑھ کر 7.24 روپے فی یونٹ ہوگئی ہے۔
قیمت میں اضافے کے باوجود ریاستی حکومت نے 2021 کے مقابلے 2022 میں اڈانی پاور سے 7.5 فیصد زیادہ بجلی خریدی ہے۔ دو سال کی مدت کے دوران گجرات حکومت نے ایک سال پہلے 5,587 ملین یونٹس کے مقابلے میں 2022 میں 6,007 ملین یونٹ بجلی خریدی۔
اس دوران حکومت نے اڈانی پاور کو 8,160 کروڑ روپے ادا کیے ہیں، جس میں مقررہ چارجز اور بجلی کی فی یونٹ قیمت شامل ہے۔
حالاں کہ 2007 میں اڈانی پاور کی طرف سے لگائی گئی بولی کے مطابق کمپنی کو 25 سال تک 2.89 روپے فی یونٹ سے 2.35 روپے فی یونٹ کے درمیان بجلی فروخت کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔
دیسائی نے اسمبلی کو بتایا کہ اڈانی پاور پراجیکٹ انڈونیشیا سے درآمد شدہ کوئلے پر منحصر تھا اور 2011 کے بعد یہ فرم ’’کوئلے کی قیمت میں غیر طے شدہ اضافہ‘‘ کی وجہ سے پوری صلاحیت سے بجلی پیدا کرنے سے قاصر رہی۔
وزیر نے مزید کہا ’’اس پر غور کرتے ہوئے ریاستی حکومت نے ایک اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی تشکیل دی تھی۔ حکومت نے یکم دسمبر 2018 کی قرارداد کے ذریعے، پالیسی فیصلے کے طور پر، چند ترامیم کے ساتھ کمیٹی کی سفارشات کو قبول کرتے ہوئے بجلی کی خریداری کے نرخوں میں اضافے کی منظوری دی تھی۔‘‘
دیسائی نے کہا کہ بین الاقوامی بازار میں کوئلے کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے 2021 میں ریاستی حکومت کے درمیان اڈانی پاور کے ساتھ بجلی کی خریداری کی شرح میں اضافے پر نظر ثانی کرنے کے لیے ایک اور معاہدے پر دستخط کیے گئے تھے۔
اڈانی پاور سے خریدی گئی بجلی کی بڑھتی ہوئی قیمت کو حکومت کس طرح سے وصول کرے گی، اس پر اس شعبے کے ماہر کے کے بجاج نے کہا ’’حکومت صرف ایندھن اور بجلی کی خریداری کی قیمتوں میں ایڈجسٹمنٹ چارجز میں اضافہ کرے گی۔ اگرچہ گجرات حکومت کا دعویٰ ہے کہ اس نے گذشتہ کئی سالوں سے بجلی کی قیمت میں اضافہ نہیں کیا ہے، لیکن حکام خاموشی سے FPPPA چارج میں اضافہ کر رہے ہیں، جو رہائشی صارفین کے دو ماہ کے بجلی کے بل کا حصہ ہے۔‘‘
2021 اور 2022 کے درمیان ریاستی حکومت نے فیول اور پاور پرچیز پرائس ایڈجسٹمنٹ چارجز میں کم از کم آٹھ بار اضافہ کیا ہے۔