2022 کے پہلے 10 مہینوں میں 1.83 لاکھ ہندوستانیوں نے اپنی شہریت ترک کی، 2021 کی تعداد 20،000 زیادہ: مرکز
نئی دہلی، دسمبر 13: 9 دسمبر کو لوک سبھا میں مرکز کے جواب کے مطابق اس سال جنوری اور اکتوبر کے درمیان 1.83 لاکھ سے زیادہ ہندوستانیوں نے اپنی شہریت ترک کی ہے، جو کہ 2021 میں 1.63 لاکھ (تقریباً) سے تقریباً 20,000 زیادہ ہے۔
مرکزی وزیر مملکت برائے امور خارجہ ایم مرلی دھرن نے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ عبدالخالق کے ایک سوال کے جواب میں یہ اعداد و شمار بتائے۔
جواب کے مطابق 1.29 لاکھ ہندوستانیوں نے 2014 میں اپنی شہریت ترک کی تھی۔ یہ تعداد 2015 میں 1.31 لاکھ اور 2016 میں 1.33 لاکھ رہی۔ 2018 میں یہ تعداد بڑھ کر 1.34 لاکھ اور 2019 میں 1.44 لاکھ ہو گئی۔ 2020 میں یہ گھٹ کر 82,256 ہو گئی تھی۔
اس کا مطلب ہے کہ 2014 سے اب تک 12.43 لاکھ سے زیادہ ہندوستانیوں نے اپنی شہریت چھوڑ دی ہے۔
قانون کے مطابق ہندوستانیوں کو دوہری شہریت رکھنے کی اجازت نہیں ہے۔ پاسپورٹ ایکٹ کے مطابق اگر ہندوستانی کسی بیرونی ملک میں شہریت حاصل کرتے ہیں، تو انھیں اپنے ہندوستانی پاسپورٹ کو قونصلر دفاتر کے حوالے کرنا ہوتا ہے۔
پچھلے سال 1.63 لاکھ ہندوستانیوں میں سے آدھے سے زیادہ نے امریکہ کی طرف سے پیش کردہ شہریت کے حق میں اپنی ہندوستانی شہریت ترک کردی۔ اس سال جولائی میں مرکز کے جواب کے مطابق، 78,284 افراد نے 2021 میں امریکی شہریت حاصل کی، اس کے بعد 23,533 نے آسٹریلیا کو ترجیح دی اور 21,597 نے کینیڈا کا انتخاب کیا۔
8 دسمبر کو مرلی دھرن نے یہ بھی کہا کہ اس سال بنگلہ دیش، پاکستان اور افغانستان سے 60 غیر ملکی شہریوں نے ہندوستانی شہریت لی ہے۔
یہ تعداد 2015 میں 93، 2016 میں 153، 2017 میں 175، 2018 میں 129، 2019 میں 113، 2020 میں 27 اور 2021 میں 42 تھی۔