دہلی فسادات سے بد دل ہو کر بنگالی اداکارہ نے بی جے پی سے دیا استعفیٰ
یہ بھی پڑھیں
نئی دہلی، مارچ 01: دہلی میں ہونے والے تشدد سے ناراض اور بد دل، بنگال کی مشہور اداکارہ سبھدرا مکھرجی نے بی جے پی سے استعفی دے دیا ہے۔ انھوں نے اپنا استعفیٰ بنگال بی جے پی کے صدر دلیپ گھوش کو پیش کیا ہے۔
سبھدرا مکھرجی نے 2013 میں بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی۔
سبھدرا مکھرجی نے نامہ نگاروں کو بتایا "میں بی جے پی میں بہت زیادہ امیدوں کے ساتھ شامل ہوئی تھی لیکن دہلی میں ہونے والے تشدد، تشدد اور نفرت سے میں بہت مایوس اور بد دل ہوں”۔
انھوں نے کہا ’’لوگ مذہب کے نام پر ایک دوسرے کا گلا کیوں کاٹ رہے ہیں؟ میں 40 افراد کی موت کے بعد بہت مضطرب ہوں۔ میں خود کو اس قسم کی سیاست سے وابستہ نہیں کرنا چاہتی، جس میں لوگوں کی شناخت مذہب کی بنیاد پر کی جاتی ہے نہ کہ انسانیت کی بنیاد پر۔‘‘
سبھدرا مکھرجی نے مزید کہا ’’دہلی میں کیا ہو رہا ہے۔ بہت سے افراد ہلاک اور بہت سے مکانات کو نذر آتش کردیا گیا۔ فسادات نے لوگوں کو تقسیم کردیا۔ پارٹی قائدین انوراگ ٹھاکر اور کپل مشرا کی اشتعال انگیز تقریر کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کررہا ہے۔ کیا ہو رہا ہے فسادات کے منظر نے مجھے پوری طرح ہلا کر رکھ دیا۔ مجھے لگا کہ مجھے ایسی پارٹی میں شامل نہیں ہونا چاہیے جو اپنی ہی پارٹی کے رہنماؤں کے خلاف کارروائی کرنے میں معتصب ہو۔ میں ایسی پارٹی سے دور رہنا پسند کروں گی جس میں انوراگ ٹھاکر اور کپل مشرا جیسے لوگ ہوں۔‘‘
سبھدرا کے بیان پر بی جے پی کے سینئر رہنما شامک بھٹاچاریہ نے کہا کہ پارٹی نے کبھی نظریہ سے سمجھوتہ نہیں کیا ہے۔
بھٹاچاریہ نے کہا کہ ہم نے مہاجرین اور دراندازوں کے مابین فرق کے بارے میں بات کی ہے۔ ہم متحدہ ہندوستان پر یقین رکھتے ہیں اور دہلی میں ہونے والے تشدد میں بی جے پی کا کوئی کردار نہیں ہے۔
بھٹاچاریہ نے کہا کہ وہ مکھرجی کے فیصلے سے پہلے ہی واقف تھے۔ امید ہے کہ وہ اس پر دوبارہ نظر ڈالیں گی۔
اپنا پاس ورڈ دوبارہ حاصل کیجیے
آپ کو پاس ورڈ ای میل کیا جائے گا۔