گیانواپی مسجد سروے: وارانسی کی عدالت نے اجے مشرا کو ایڈوکیٹ کمشنر کے عہدے سے ہٹایا
نئی دہلی، مئی 17: وارانسی میں گیانواپی مسجد معاملے میں کورٹ کمشنر اجے مشرا کو ہٹا دیا گیا ہے۔ گیانواپی مسجد سروے کیس کی سماعت کرتے ہوئے عدالت نے منگل کو اجے مشرا کو ایڈووکیٹ کمشنر کے عہدے سے ہٹا دیا۔
گیانواپی مسجد کا فریق اجے مشرا کے یک طرفہ کردار کی مخالفت کر رہا تھا۔ اپوزیشن نے گیانواپی مسجد میں مغربی دیوار کو کھولنے کے لیے کورٹ کمشنر اجے مشرا کے خلاف شکایت درج کرائی تھی۔ اجے مشرا نے اپوزیشن کی دلیل کو نظر انداز کر دیا تھا۔
اجے مشرا کو ہٹاتے ہوئے عدالت نے کہا کہ ’’اجے مشرا میڈیا میں ثبوت لیک کر رہے تھے‘‘۔
اس سے قبل آج خصوصی عدالت کے کمشنر وشال سنگھ نے سول جج (سینئر ڈویژن) روی کمار دواکر کے سامنے ایک درخواست دی تھی جس میں متنازعہ جگہ کے تمام اہم حقائق کو گیانواپی سروے میں کورٹ کمیشن کی رپورٹ میں شامل کرنے کے لیے دو دن کا وقت مانگا گیا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ درخواست گزاروں نے گیانواپی مسجد کا نیا سروے کرانے کے حکم کے لیے عدالت میں درخواست بھی دی ہے۔ عرضی گزاروں نے ’’شیولنگ‘‘ کے شمال کی طرف کی دیوار اور ’’نندی‘‘ کے سامنے بنے تہہ خانے کے سروے کا مطالبہ کیا ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ 16 مئی کو عدالت کو بتایا گیا تھا کہ عدالت کے ذریعہ مقرر کردہ کورٹ کمشنر کو سروے کے دوران گیانواپی مسجد کمپلیکس کے اندر ایک شیو لِنگ ملا تھا۔ اس کے تحت عدالت نے متعلقہ جگہ کو سیل کرنے کا حکم دیا تھا۔
پچھلے مہینے عدالت نے پانچ ہندو خواتین کی درخواست پر سروے کا حکم دیا تھا۔
مسجد کمیٹی نے مسجد کے اندر ویڈیو گرافی کی مخالفت کی تھی جس کی وجہ سے سروے نہیں ہو سکا تھا۔ مسجد کمیٹی کی جانب سے ایک عرضی دائر کی گئی تھی جس میں ایڈوکیٹ کمشنر اجے کمار مشرا کو ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ تین دن کی بحث کے بعد عدالت نے حکم دیا کہ احاطے کا سروے جاری رہے گا۔ تب عدالت نے گیانواپی مسجد کے سروے کے لیے مقرر ایڈوکیٹ کمشنر اجے کمار مشرا کو ہٹانے سے بھی انکار کر دیا تھا۔