اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ آدتیہ ناتھ یوگی کی جانب سے اجازت نہ ملنے کے بعد تارکین وطن مزدوروں کے لیے پرینکا گاندھی کی فراہم کردہ 500 بسوں کو واپس کیا گیا
نئی دہلی/متھرا، 18 مئی: یوپی سرکار کے ذریعے ریاست میں داخلے کی اجازت نہ دینے کے بعد تقریباً 980 بسیں بھرت پور، الور اور راجستھان کے دیگر علاقوں میں واپس آگئیں۔ کانگریس دوبارہ تازہ درخواست دینے کی تیاری میں ہے اور اس کے قائدین وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے ملنے والے ہیں۔
یوپی حکومت کے یہ کہنے کے بعد کہ انھیں کانگریس سے بسوں کی فہرست نہیں ملی ہے، پارٹی رہنماؤں نے کہا کہ وہ یہ فہرست کو پیر کو وزیر اعلی کے دفتر کو دیں گے۔
یوپی کانگریس کے رہنما اور سابق مرکزی وزیر جتن پرساد نے کہا ’’پچھلے تین دن سے پرینکا گاندھی جی یو پی کے وزیر اعلی کو ریاست میں بسوں کی اجازت دینے کے لیے لکھ رہی ہیں، لیکن اجازت نہیں دی گئی اور 12 گھنٹے بعد بسوں کو واپس جانا پڑا۔‘‘
کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے اتوار کے روز یوگی حکومت سے اپیل کی تھی کہ وہ ان کے ذریعے فراہم کردہ ان بسوں کو ریاست میں داخل ہونے کی اجازت دیں، جو سرحد پر پہنچ گئیں ہیں اور وہاں پھنس گئی ہیں۔ انھوں نے یوپی کے وزیر اعلی کو ویڈیو اپیل بھی جاری کی تھی۔
بہج گووردھن بارڈر کے قریب 400 کے قریب بسیں پہنچ گئیں اور کہا جاتا ہے کہ بس میں مہاجر مزدور موجود ہیں۔
پرینکا گاندھی نے راجستھان کے الور اور بھرت پور سے مہاجروں کو لینے کے لیے 500 بسوں کا بندوبست کیا ہے، لیکن کانگریس کا کہنا ہے کہ انھیں ریاست میں داخل ہونے کے لیے یوپی حکومت کی اجازت نہیں ملی۔