یوپی پولیس نے ایک معذور شخص کو زمین پر گھسیٹا، سخت تنقید کے بعد پولیس اہلکار کو فوری طور پر معطل کیا گیا
لکھنؤ، ستمبر 19: اترپردیش کے قنوج ضلع میں ایک پولیس کانسٹیبل کو ایک معذور شخص کے ساتھ بدتمیزی کرنے اورے گھسیٹنے کے سبب معطل کردیا گیا ہے اور اس کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
اس واقعے کی ویڈیو، جسے سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر کیا گیا ہے، میں دکھایا گیا ہے کہ کانسٹیبل نے ایک معذور شخص کے سر پر تھپڑ مار رہا ہے اور اسے قنوج کے ایک پولیس اسٹیشن میں زمین کی طرف ڈھکیل رہا ہے۔
پولیس چوکی پر موجود دیگر پولیس اہلکار بھی کانسٹیبل کی اس بدتمیزی پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کرتے ہیں۔
ای رکشہ چلانے والے اس معذور شخص نے بتایا کہ سڑک کے کنارے سے مسافروں کو سوار کرنے کے لیے کانسٹیبل نے اس کے ساتھ بدسلوکی کی اور اس پر تشدد کیا۔
تاہم کانسٹیبل نے دعویٰ کیا کہ اس معذور آدمی نے اس کے ساتھ بدتمیزی کی اور اسے گالی دی جب اس نے اسے سڑک پر کنارے پر ہونے کے لیے کہا۔
قنوج ضلع کے ایس پی امرندر پرتاپ سنگھ نے ابتدائی طور پر کہا تھا کہ کانسٹیبل کو ڈیوٹی سے ہٹا دیا گیا ہے اور واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے۔ مسٹر سنگھ نے مزید کہا کہ پولیس افسران کو اپنے آپ کو قابو کرنے کے لiے تربیت دی جاتی ہے اور یہاں تک کہ اگر اشتعال انگیزی ہو تب بھی عوام کے ساتھ بد سلوکی نہیں کی جانی چاہیے۔
بعد ازاں رات کے وقت کانسٹیبل کی معطلی کا اعلان قنوج پولیس کے ٹویٹر ہینڈل سے ہوا۔
قنوج پولیس نے ٹویٹ کیا کہ ’’تھانہ انچارج انسپکٹر سوریکھ کی اس رپورٹ کے بعد ملزم پر سخت کارروائی کی گئی ہے، جس نے معذور شخص کے ساتھ بدسلوکی کی تھی۔ (کانسٹیبل) دیوانگ کو فوری طور پر معطل کردیا گیا ہے اور اس کے خلاف تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے۔‘‘