یوپی حکومت ایک خصوصی سیکیورٹی فورس تشکیل دے گی، فورس کے پاس ہوگا کسی کو بھی گرفتار کرنے اور بغیر وارنٹ کے تلاشی لینے کا اختیار
اترپردیش، ستمبر 14: پی ٹی آئی کی خبر کے مطابق اتر پردیش حکومت نے اتوار کے روز ریاست میں خصوصی سیکیورٹی فورس کے قیام کا نوٹیفکیشن جاری کیا جس کو بغیر کسی وارنٹ کے تلاشی لینے اور لوگوں کو گرفتار کرنے کا اختیار دیا جائے گا۔
وزیر اعلی آدتیہ ناتھ نے جون میں فورس تشکیل دینے کے فیصلے کو منظوری دے دی تھی۔
خصوصی سیکیورٹی فورس کو سرکاری عمارتوں اور دفاتر، عدالتوں، ہوائی اڈوں، بینکوں، مالیاتی اور تعلیمی اداروں اور صنعتی یونٹوں کی حفاظت کی ذمہ داری سونپی جائے گی۔
گذشتہ سال دسمبر میں الہ آباد ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت کی عدالت کے احاطے میں اس کے ناقص حفاظتی انتظامات پر سرزنش کی تھی۔ یہ اعلان اس واقعہ کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے جب ریاست کے بجنور ضلع میں تین افراد نے عدالت کے اندر قتل کے ایک ملزم کو گولی مار کر ہلاک کردیا۔ اس حملے میں ایک عدالتی ملازم اور ایک پولیس افسر بھی زخمی ہوا۔
اتر پردیش کے ایڈیشنل چیف سکریٹری سکریٹری (ہوم) اونیش اوستی نے کہا کہ حکومت نے پولیس کے ڈائریکٹر جنرل کو خصوصی فورس کے قیام کے لیے ایک منصوبہ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’یہ یوپی کے وزیر اعلی کا ایک خواب ہے۔ اس فورس کی بنیاد ہائی کورٹ کا ایک حکم ہے، جس نے حکم دیا تھا کہ سول عدالتوں کے لیے ایک خصوصی فورس تشکیل دی جائے۔‘‘
اوستی نے مزید کہا کہ اس فورس میں 10،000 اہلکار شامل ہوں گے۔ انھوں نے مزید کہا کہ پہلے مرحلے میں حکومت ایک اضافی ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کی سربراہی میں پانچ بٹالین تشکیل دے گی۔
اوستھی نے کہا ’’پہلے مرحلے میں ہونے والے اخراجات تقریباً 1،747 کروڑ روپیے ہوں گے۔‘‘
نیوز 18 کے مطابق یوپی حکومت نے یہ بھی کہا کہ عدالتیں اس کی اجازت کے بغیر افسران اور فورس کے دیگر ملازمین کی کارروائیوں کا نوٹس نہیں لیں گی۔ ایک افسر بغیر وارنٹ جاری کیے کسی بھی شخص کو حراست میں لے سکتا ہے اور اس کی جائداد کی تلاشی لے سکتا ہے اگر ان کے پاس یہ یقین کرنے کی کوئی وجہ ہو کہ کوئی جرم سرزد ہوا ہے۔