ہندو سینا کا بابر روڈ کا نام بدل کر ایودھیا مارگ کرنے کا مطالبہ ،پوسٹر چپکایا

نئی دہلی ،20جنوری :۔

ایودھیا میں 22 جنوری کو رام  مندر کی پران پرتشٹھا کی تیاریوں کے درمیان دہلی میں دائیں بازو کی شدت ہندو تنظیم ہندو سینا نےراجدھانے کے پاش علاقے میں واقع بابر روڈ کو نام تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ اس سلسلے میں تنظیم کے ارکان نے بابر روڈ نام کے لئے سائن بورڈ پو ایودھیا مارگ کا پوسٹر ھی چپکا دیا ہے ۔

ہندو سینا کے صدر وشنو گپتا نے اس اقدام کے پیچھے محرکات کی وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ’’ہم کافی عرصے سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ بابر روڈ کا نام تبدیل کیا جائے۔‘‘

خیال رہ کہ اس ماہ کے شروع میں، 8 جنوری کو، ہندو سینا نے نئی دہلی میونسپل کونسل (این ڈی ایم سی) کو ایک خط لکھا تھا  جس میں بابر روڈ کا نام بدل کر ایودھیا مارگ رکھنے کی درخواست کی گئی تھی۔ گپتا نے خط میں سخت جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بابر نے ہندوستانیوں پر تشدد کیا، زبردستی ہندوؤں  کا مذہب تبدیل کرایا   اور خانقاہوں اور مندروں کو منہدم کیا۔ این ڈی ایم سی کے ایک اہلکار نے اس واقعہ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا، "ہم پوسٹر کو ہٹا رہے ہیں اور ہم اس معاملے کے بارے میں پولیس میں شکایت درج کرائیں گے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل اورنگزیب روڈ کے نام کو شدت پسند ہندوؤں کے مطالبے کے بعد تبدیل کیا جا چکا ہے۔اس کے علاوہ دائیں بازو کی تنظیموں کے ذریعہ مغل حکمرانوں  کے نام سے منسوب دہلی کی متعدد سڑکوں کو تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا جاتا رہا ہے ۔ہنگامہ ا ٓرائی بھی ہوتی ہے اور پوسٹر بازی بھی وقتا فوقتا کی جاتی رہی ہے ۔