ہندوستانی جمہوریت اپنے مشکل ترین دور سے گزر رہی ہے: سونیا گاندھی
نئی دہلی، اکتوبر 19: اتوار کے روز کانگریس کی صدر سونیا گاندھی نے حکومت پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستانی جمہوریت اپنے ’’انتہائی مشکل دور‘‘ سے گزر رہی ہے۔
انھوں نے یہ بیان AICC کی جنرل سکریٹریوں اور ریاستی انچارجوں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔
سونیا نے کہا کہ بی جے پی کی زیرقیادت حکومت نے زراعت سے متعلق ’’تین زراعت مخالف کالے قانون‘‘ لا کر ہندوستان کی زرعی معیشت کی بنیاد پر حملہ کیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ’’سبز انقلاب کے فوائد کو شکست دینے کے لیے ایک سازش رچی گئی ہے۔ کروڑوں کھیت میں کام کرنے والے مزدوروں، لیز ہولڈ کسانوں، چھوٹے اور پسماندہ کسانوں، محنت کش مزدوروں اور چھوٹے دکانداروں کی زندگیاں اور معاش خطرے میں ہیں۔ ہمارا یہ فرض ہے کہ ہم اس مذموم سازش کو شکست دینے کے لیے مل کر کام کریں۔‘‘
کانگریس کی زیرقیادت حزب اختلاف بہت سے کسانوں کی تنظیموں کے ساتھ اس قانون کے خلاف آواز اٹھاتی رہی ہے اور یہ دعوی کرتی ہے کہ نئے قوانین کسانوں کے مفادات کے مخالف ہیں۔ جب کہ حکومت نے دعوی کیا ہے کہ نئے قوانین سے کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا۔
حکومت کی وبائی بیماری سے نمٹنے کے بارے میں سونیا نے کہا کہ ’’سراسر عدم توجہی‘‘ اور ’’بدانتظامی‘‘ کے ذریعہ ملک کو گہرے کھڈے میں ڈال دیا ہے۔
کانگریس صدر نے دعوی کیا کہ حکومت بیک وقت معیشت کو ’’مسمار‘‘ کرچکی ہے اور حکومت اپنی آئینی ذمہ داریوں کا بھی احترام کرنے میں ناکام رہی ہے۔