ہریانہ حکومت نے ’’لو جہاد‘‘ کے خلاف قانون کا مسودہ تیار کرنے کے لیے 3 رکنی کمیٹی تشکیل دی
ہریانہ، 26 نومبر: ہریانہ کے وزیر داخلہ نے آج ٹویٹر پر اعلان کیا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی زیرقیادت ریاستی حکومت نے ہریانہ میں ’’لو جہاد‘‘ (Love Jihad) سے متعلق قوانین کا ڈرافٹ تیار کرنے کے لیے تین رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔
آئی اے ایس سکریٹری ہوم ٹی ایل ستیہ پرکاش، آئی پی ایس اے ڈی جی پی نودیپ سنگھ ورک اور ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل ہریانہ کمیٹی دیپک منچندا پر مشتمل یہ کمیٹی بی جے پی کے زیرقیادت دیگر ریاستوں کے تشکیل کردہ ’’لو جہاد‘‘ مخالف قوانین کا مطالعہ کرے گی۔
وجے نے یہ کمیٹی بنانے کا اعلان 17 نومبر کو کیا تھا۔
وج نے کہا کہ ’’اس قانون کے نفاذ کے ساتھ ہی کسی طرح کی سازش کے تحت محبت کے نام پر ایسا کرنے افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔‘‘
A three member Drafting Committee formed to frame law on Love Jihad in Haryana comprising T L Satyaprakash IAS Secretary Home, Navdeep Sing Virk IPS ADGP and Deepak Manchanda Additional Advocate General Haryana Committee will study the Love Jihad law formed in other states also.
— ANIL VIJ MINISTER HARYANA (@anilvijminister) November 26, 2020
ہریانہ کے وزیر داخلہ نے اسکرول کو بتایا کہ وہ ہماچل پردیش کی حکومت تک پہنچ چکے ہیں جنھوں نے گذشتہ سال اسی طرح کا قانون منظور کیا تھا۔۔
دریں اثنا مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نروتم مشرا نے بھی کہا کہ ریاستی اسمبلی اپنے آئندہ اجلاس میں ’’لو جہاد‘‘ مخالف قانون متعارف کروائے گی جس میں ملزم کو 10 سال اور شادی میں شامل مذہبی پیشواؤں کو 5 سال قید کی سزا ہوگی۔
انھوں نے ایسی شادیوں کا انتظام دیکھنے والی تنظیموں کا رجسٹریشن منسوخ کرنے کی بات بھی کہی۔
مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ مذہب کے نام پر دھوکہ سے ہونے والی شادیوں کو کالعدم قرار دیا جائے گا۔