گجرات میں دلت وکیل کو مبینہ طور پر فیس بک پر برہمنوں کی تنقید پر مبنی پوسٹس کے لیے قتل کیا گیا
نئی دہلی، ستمبر 27: دی انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق گجرات کے ضلع کچھ میں ایک دلت وکیل اور کارکن کو جمعہ کے روز ممبئی کے ایک شخص نے مبینہ طور پر برہمن مذہب پر تنقید کرنے والی اس کی سوشل میڈیا پوسٹ کی بنیاد پر قتل کر دیا۔
ہفتہ کے روز ملزم اور پانچ دیگر افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔
وکیل دیوجی مہیشوری ہندوستانی قانونی پیشہ ور افراد کی ایسوسی ایشن اور آل انڈیا پسماندہ اور اقلیتی برادری ملازمین فیڈریشن کے سینئر ممبر تھے۔
ممبئی میں کرائم برانچ کے ایک نامعلوم عہدیدار نے اخبار کو بتایا کہ ملزم نے، جس کی شناخت صرف راول کے نام سے کی گئی ہے، ماضی میں بھی مہیشوری کو دھمکی دی تھی۔ ان دونوں کا تعلق ضلع کچھ کے شہر راپر سے تھا۔
عہدیدار نے بتایا کہ ’’مہیشوری نے اپنے فیس بک پیج پر برہمن ازم پر تنقیدی پوسٹس لکھیں اور شیئر کیں۔ راول نے ان خیالات سے اتفاق نہیں کیا اور مہیشوری کو متعدد مرتبہ دھمکی دی کہ وہ اس طرح کی پوسٹس عوامی طور پر لکھنے سے باز آجائے۔‘‘
فیس بک پوسٹ پر مہیشوری کی آخری پوسٹ میں پسماندہ اور اقلیتی برادری ملازمین فیڈریشن کے قومی صدر ومن میشرم کی ایک ویڈیو تھی جس میں کہا گیا تھا کہ شیڈول ذات، طبقہ اور دیگر پسماندہ طبقات کے ممبر ہندو نہیں تھے۔
پولیس نے بتایا کہ ملزم ، جو ممبئی کے ملاڈ نواحی علاقے میں اسٹیشنری شاپ پر کام کرتا ہے، بدھ کے روز راپر گیا تھا۔ جمعہ کے روز ہونے والے واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ راول مہیشوری کے پیچھے اس کے دفتر کی عمارت میں داخل ہوا اور اس کے کچھ سیکنڈ بعد ہی باہر چلا آیا۔ دی ہندو کے مطابق اس پر چاقو سے وار کیا گیا۔
ملزم پر قتل اور مجرمانہ سازش کا اور شیڈول ذات اور شیڈول ٹرائب (مظالم کی روک تھام) ایکٹ 1989 کی دفعات کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔
اسے گجرات پولیس کی ایک ٹیم نے گرفتار کیا۔ پہلی معلوماتی رپورٹ میں پولیس نے نو دیگر افراد کا نام بھی لیا اور ان میں سے پانچ کو گرفتار کرلیا۔ باقی ابھی تک لاپتہ ہیں۔
وکیل کی ہلاکت سے راپر ٹاؤن میں کشیدگی پھیل گئی جب دلت برادری کے ممبروں نے مشتبہ افراد کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ مہیشوری کے اہل خانہ نے نو ملزمان کے نام بتائے اور جب تک ان سب کو گرفتار نہیں کیا جاتا اس کی لاش قبول کرنے سے انکار کردیا۔
وہیں مقامی دلت کارکنوں اور وکیل کے اہل خانہ نے الزام لگایا ہے کہ اسے پراپرٹی کیس میں مارا گیا ہے۔
گجرات کے ایم ایل اے جیگنیش میوانی نے مہیشوری کی اہلیہ کا احتجاج کرتے ہوئے ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ملزم کو گرفتار کیا جائے۔
यह है गुजरात के रापर तहसील में हत्या का शिकार बने बामसेफ के एडवोकेट साथी देवजी महेश्वरी की पत्नी का वीडियो। कल से वह आंदोलन पे बैठे है – यह मांग के साथ कि जब तक उनके पति के कातिलों कि गिरफ्तारी नहीं होती तब तक वह अन्न – जल को हाथ नहीं लगायेंगी। @vijayrupanibjp संवेदनशीलता दिखाइए। pic.twitter.com/hQgLDZALli
— Jignesh Mevani (@jigneshmevani80) September 26, 2020
انھوں نے کہا کہ گجرات میں امن و امان محض مذاق ہے جہاں دن کی روشنی میں دلتوں کو مارا جاتا ہے۔