کوویڈ 19: ٹرمپ نے چین کو اس وبا کے ’’دانستہ‘‘ پھیلاؤ کے لیے ’’سنگین نتائج‘‘ سے خبردار کیا
نئی دہلی، اپریل 19: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتہ کے روز چین کو دھمکی دی کہ اگر وہ کورونا وائرس کے لیے ’’دانستہ طور پر ذمہ دار ہے‘‘ تو اس کے نتائج ’’سنگین‘‘ ہوں گے۔
امریکا میں کورونا کے معاملات 7،30،000 کے ساتھ سب سے زیادہ ہیں اور ملک میں ہلاکتوں کی تعداد 39،000 تک پہنچ گئی۔ ٹرمپ نے اپنی یومیہ وائٹ ہاؤس بریفنگ میں کہا ’’اس [کورونا وائرس پھیلنے] کو چین میں شروع ہونے سے پہلے ہی روکا جاسکتا تھا اور ایسا نہیں ہوا، اب پوری دنیا اس کی وجہ سے پریشانی کا شکار ہے۔ اگر یہ غلطی تھی، تو غلطی غلطی ہے۔ لیکن اگر وہ دانستہ طور پر اس کے ذمہ دار ہیں، تو پھر یقینی طور پر اس کے نتائج سنگلین ہونے چاہئیں۔‘‘
ٹرمپ نے کہا کہ چینی ’’شرمندہ‘‘ تھے اور اب سوال یہ ہے کہ کیا کورونا وائرس ’’ایک غلطی تھی جو قابو سے باہر ہو گئی، یا یہ دانستہ طور پر پھیلایا گیا؟‘‘
ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس کی بریفنگ کے دوران ٹرمپ نے اپنے کورونا وائرس کے ردعمل کوآرڈینیٹر ڈیبورا برکس کو روک دیا، جو کئی ممالک میں ایک لاکھ افراد کی ہلاکتوں کا موازنہ ظاہر کررہا تھا، یہ کہتے ہوئے کہ وہ چین اور ایران کے بیان کردہ اموات پر یقین نہیں کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا ’’کیا کوئی ان اعداد و شمار پر واقعی یقین کرتا ہے؟‘‘
برکس نے بھی چین کے اعداد و شمار پر سوال اٹھائے، جس میں یہ بھی شامل ہے کہ اس ملک میں لاکھ افراد پر موت کی شرح بڑے یورپی ممالک اور امریکہ سے بہت نیچے ہے اور ان اعداد و شمار کو غیر حقیقت پسندانہ قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ معتبر معلومات فراہم کرنا چین کی ’’اخلاقی ذمہ داری‘‘ ہے۔
جان ہاپکنز یونیورسٹی کے ٹریکر کے مطابق آج تک ریاستہائے متحدہ میں 7،35،086 کورونا وائرس کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں اور اموات کی تعداد 38،910 ہے۔