لاک ڈاؤن میں نرمی: پیر سے جاری رہنے کی اجازت پانے والی سرگرمیوں کی مکمل فہرست

نئی دہلی، اپریل 19: لاک ڈاؤن کے دوران حکومت کی جانب سے اعلان کردہ نرمیاں پیر سے نافذ العمل ہوں گی۔ ان نرمیوں کا اعلان وزیر اعظم نریندر مودی نے 14 اپریل کو قوم سے خطاب میں اس وقت کیا تھا جب انھوں نے لاک ڈاؤن میں 3 مئی تک توسیع کی۔

وزیر اعظم مودی نے کہا تھا کہ یہ نرمیاں مشروط ہوں گی اور انھوں نے شہریوں سے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ کورونا وائرس پھیل نہ جائے۔

کل سے جاری ہونے کی اجازت پانے والی مکمل سرگرمیوں کی فہرست یوں ہے:

نجی گاڑیاں: وزارت داخلہ نجی گاڑیاں لے جانے کی اجازت دی، لیکن صرف ہنگامی صورت حال میں، جیسے کسی ویٹرنری ڈاکٹر کے پاس جانا وغیرہ۔ دو افراد ڈرائیور کے علاوہ پچھلی سیٹ پر صرف ایک مسافر کو چار پہیے پر باہر جانے کی اجازت ہے، وہیں دو پہیوں پر صرف ایک شخص کی اجازت ہے۔

ٹیکسی خدمات: ٹیکسیاں، آٹورکشا اور کیب خدمات 3 مئی تک بند رہیں گی۔ تاہم اگر آپ کی موٹرسائیکل یا اسکوٹر کو ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے تو میکینک دستیاب ہوں گے۔

دفاتر: حکومت نے دفاتر کے لیے الگ الگ شفٹوں اور دوپہر کے کھانے کے وقفوں کا اعلان کیا ہے۔ ہدایات میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ لوگوں کو دفاتر میں کام کرتے ہوئے 10 فٹ کا فاصلہ برقرار رکھنا ہوگا اور چہرے کے ماسک لازمی ہوں گے۔ حکومت نے گھریلو چہرے کے ماسک کی بھی اجازت دی ہے۔ آئی ٹی کمپنیوں کو 50 فیصد عملے کو دفاتر میں بلانے کی اجازت دی گئی ہے، وہیں دوسرے شعبوں کو 33 فیصد افرادی قوت کی اجازت دی گئی ہے۔ حکومت کی جانب سے اعلان کردہ دیگر اقدامات میں چار سے زائد افراد کو دفتری لفٹوں میں جانے پر پابندی لگائی ہے اور صرف بڑی گاڑیاں ہی ملازمین کو لینے اور لے جانے کے لیے استعمال کرنے کو کہا ہے تا کہ محفوظ فاصلہ برقرار رہ سکے۔

گھر سے کام: 65 یا اس سے زیادہ عمر کے افراد اور وہ بچے جن کی عمر پانچ سال یا اس سے کم ہے، گھر سے ہی کام کریں گے۔ دفاتر میں تھرمک اسکریننگ اور ہینڈ سینیٹائزر لگانے کو بھی کہا گیا ہے۔

ای کامرس: ایمیزون، فلپ کارٹ وغیرہ کو لوگوں کے گھروں تک سامان پہنچانے کی اجازت دی گئی ہے، لیکن اتوار کے روز جاری کردہ ایک تازہ نوٹیفکیشن میں وزارت داخلہ نے واضح کیا کہ ان پلیٹ فارمز کو صرف ضروری سامان کی فراہمی کی اجازت ہوگی۔ کرانہ اور دیگر گروسری کی دکانوں کو بھی کھلنے کی اجازت دی گئی ہے، لیکن انھیں معاشرتی فاصلے کے اصولوں پر عمل کرنا پڑے گا۔

تعمیراتی سرگرمیاں: حکومت نے پیر سے تعمیراتی سرگرمیوں کی بھی اجازت دے دی ہے۔ تاہم ریئل اسٹیٹ فرموں کو باہری ریاستوں سے مزدور لانے کی اجازت نہیں ہے۔

زرعی سرگرمیاں: کھانے کی مصنوعات کی پیکجنگ اور مارکیٹنگ کی اجازت ہے، لیکن اس کاروبار میں شامل کمپنیوں کو معاشرتی فاصلے پر عمل کرنا پڑے گا۔ برن بھٹوں کو بھی چلانے کی اجازت دی گئی ہے۔

خدمات: الیکٹرشین، پلمبر موٹر میکینک، بڑھئی، کوریر سروسز کو لاک ڈاؤن سے مستثنیٰ کردیا گیا ہے اور وہ کل سے کام شروع کرسکتے ہیں۔ کیبل اور ڈی ٹی ایچ کارکنوں کو مرمت اور کام کرنے کی اجازت ہوگی۔

سامان کی آمدورفت: پیر سے تمام سامان کی آمدورفت کی اجازت ہے۔ ریلوے نے پہلے ہی کہا ہے کہ اس کی سامان کی ٹرینیں لاک ڈاؤن کے دوران کام کریں گی تاکہ ضروری سامان کی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے۔ اس طرح کی مال گاڑیوں اور کارگو پروازوں کو دو ڈرائیوروں اور ایک مددگار کے ساتھ چلنے کی اجازت ہے۔

ضروری خدمات: بینک، اے ٹی ایم، پوسٹ آفس، پٹرول اور سی این جی پمپ، اسپتال، نرسنگ ہومز، لیبارٹریز، طبی سامان کے مراکز اس طرح کام کرتے رہیں گے جیسا وہ لاک ڈاؤن کے شروع سے کرتے آ رہے ہیں۔ ایمبولینسوں، ڈاکٹروں اور سائنس دانوں کو ایک ریاست سے دوسری ریاست جانے کی اجازت ہے۔

تاہم کوویڈ 19 ہاٹ سپاٹ کے طور پر شناخت کیے جانے والے علاقوں میں ان نرمیوں کی اجازت نہیں ہے۔