کورونا وائرس: وبا پر قابو پانے کے لیے مرکز نے 11 با اختیار گروپس تشکیل دیے
نئی دہلی، مارچ 30: نریندر مودی کی زیرقیادت حکومت نے اتوار کے روز ہندوستان میں کوویڈ 19 کے پھیلاؤ پر اپنے ردعمل کے طور پر 11 بااختیار گروپ بنائے۔ جب پیر کے روز ملک لاک ڈاؤن کے چھٹے دن میں داخل ہوا تو کورونا وائرس کے تصدیق شدہ کیسوں کی تعداد 1،024 رہی۔ ان میں سے 901 افراد کا علاج ہورہا ہے، 27 افراد فوت ہوگئے ہیں اور 95 صحت یاب ہوگئے۔
ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ کے تحت یہ فوکس گروپس قائم کیے گئے ہیں تاکہ وبائی امراض پر مشتمل "وزارتوں اور محکموں کی کوششوں کو ہم آہنگ کریں”۔ ان گروپس کو منصوبے مرتب کرنے، حکمت عملی اپنانے اور پالیسیوں اور فیصلوں کے موثر اور وقت پر نفاذ کے لیے تمام ضروری اقدامات کرنے کے لیے مسائل کے علاقوں کی نشان دہی کرنے کی ذمہ داری دی گئی ہے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق ہر گروپ میں آپسی رابطے کو یقینی بنانے کے لیے وزیر اعظم کے دفتر اور کابینہ سیکرٹریٹ کا ایک سینئر نمائندہ ہوگا۔ دریں اثنا محکمۂ اخراجات نے فنڈز کی خریداری سے متعلق معاملات میں جلد فیصلہ سازی کو یقینی بنانے کے لیے ہدایات جاری کیں۔
یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب ملک بھر میں لاک ڈاؤن کے بعد تارکین وطن مزدوروں نے بڑے پیمانے پر نقل مکانی شروع کردی ہے، جو اپنا معاش کھونے کے بعد بڑے شہروں سے اپنے دیہات لوٹ رہے ہیں۔ اتوار کے روز مرکز نے تمام ریاستوں اور مرکزی علاقوں کو اپنی سرحدوں پر مہر لگانے کو کہا، جب تارکین وطن مزدور پیدل گھر واپس آنے کی کوشش کر رہے تھے۔
مرکز نے کہا کہ تارکین وطن کے اپنے کام کے مقامات پر ہی رہائش اور کھانے کے مناسب انتظامات کیے جائیں۔ اس سے قبل ہی وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک بھر میں لاک ڈاؤن مسلط کرنے پر عوام سے معافی مانگتے ہوئے اسے سخت قرار دیا لیکن کورونا وائرس کے خلاف جنگ کو "جیتنے کی ضرورت” پر زور دیا۔