کورونا وائرس لاک ڈاؤن: مرکز کا کہنا ہے کہ غیر ضروری سامان کی ترسیل کی بھی اجازت ہے

اتوار کے روز مرکز نے ریاستوں اور مرکزی علاقوں سے کہا کہ وہ لاک ڈاؤن کے دوران تمام سامان، ضروری اور غیر ضروری، کے ٹرانسپورٹ کی اجازت دیں۔

ہندوستان پیر کے روز لاک ڈاؤن کے چھٹے دن میں داخل ہوا۔

اتوار کے روز ملک میں تصدیق شدہ کیسوں کی تعداد 1،024 ہوگئی،جن میں 27 افراد کی موت ہو چکی ہے۔

مرکزی داخلہ سکریٹری اجے بھلا کے ایک خط میں کہا گیا ہے ’’گروسریز، جن جراثیم کش اشیا جیسے ہینڈ واش، صابن، سینیٹائزر، باڈی واش، شیمپوز، سرفیس کلینر، ڈٹرجنٹ اور ٹشو پیپرز، ٹوتھ پیسٹ، سینیٹری پیڈز اور ڈایپرز، بیٹری سیلز اور چارجرز وغیرہ شامل ہیں، کے ٹرانسپورٹ کی اجازت ہے۔‘‘ اس میں مزید کہا گیا ہے کہ دودھ جمع کرنے اور تقسیم کرنے کی پورے سلسلے کے لیے، جس میں اس کا پیکینگ میٹریل بھی شامل ہے، کی فراہمی کی بھی اجازت ہے۔

مرکزی وزارت داخلہ نے تمام ریاستوں اور مرکزی ریاستوں کے چیف سکریٹریوں سے کہا کہ وہ یہ یقینی بنائیں کہ بے گھروں کے لیے امدادی کیمپ لگائے جائیں اور انھیں ریاستی ڈیزاسٹر رسپانس فنڈز کے استعمال سے کھانا اور رہائش فراہم کی جائے۔ اس سرکلر میں لکھا گیا تھا کہ وزارت نے ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ سے متعلق ایک حکم جاری کیا تھا جس کے تحت ضلعی عہدیداروں سے کہا گیا تھا کہ وہ تارکین وطن مزدوروں کی نقل و حرکت کو محدود کرنے کے لیے اضافی اقدامات پر سختی سے عمل درآمد کریں۔

حکم میں داخلہ سکریٹری نے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے قیام کے تحت انڈین ریڈ کراس سوسائٹی کی خدمات شامل کی ہیں۔ ایمپلائز پروویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن کو بھی لاک ڈاؤن سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ کم سے کم عملے پر کام کریں۔