کورونا وائرس: سیرم انسٹی ٹیوٹ کو آکسفورڈ ویکسین کے مرحلہ 2 اور 3 کے لیے انسانی آزمائشوں کی منظوری ملی
نئی دہلی، اگست 3: پی ٹی آئی کی خبر کے مطابق ہندوستان کے ڈرگ کنٹرولر جنرل نے اتوار کے روز پونے میں سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کو آکسفورڈ یونی ورسٹی اور برطانوی سویڈش دوا ساز کمپنی آسٹرا زینیکا کے تیار کردہ کورونا وائرس ویکسین امیدوار کے مرحلہ دو اور تین کے انسانی کلینیکل ٹرائل کرنے کی اجازت دے دی۔
ایک نامعلوم عہدیدار نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کو انسانی کلینیکل ٹرائلز کے تیسرے مرحلے میں جانے سے قبل سنٹرل ڈرگس اسٹینڈرڈ کنٹرول آرگنائزیشن کو حفاظتی اعداد و شمار جمع کرنا ہوں گے۔
عہدیدار نے بتایا ’’مطالعہ کے ڈیزائن کے مطابق ہر مریض کو چار ہفتوں میں دو خوراکیں دی جائیں گی (ایک پہلے دن کی خوراک اور 29ویں دن دوسری خوراک)۔‘‘
گذشتہ ہفتے سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا نے آکسفورڈ آسٹرا زینیکا ویکسین کی آزمائش کے لیے ایک نظر ثانی شدہ تجویز پیش کی تھی۔ انسٹی ٹیوٹ نے مشورہ دیا تھا کہ دہلی میں آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز اور چندی گڑھ میں پوسٹ گریجویٹ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ سمیت ہندوستان کے 17 مقامات کے کلینیکل ٹرائلز میں 1،600 رضاکار حصہ لیں گے۔
سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا، جو عالمی سطح پر تیار اور فروخت کی جانے والی خوراکوں کی تعداد کے لحاظ سے دنیا کی سب سے بڑی ویکسین بنانے والی کمپنی ہے، آکسفورڈ ویکسین کو بڑے پیمانے پر تیار کرنے کے لیے آسٹرا زینیکا کے ساتھ شراکت میں ہے۔