کورونا وائرس تیسرے مرحلے میں داخل ہونے کے قریب، حکومت کو لازمی طور پر جنوبی کوریا کا طریقہ اپنانا چاہیے: ڈاکٹر کفیل نے وزیر اعظم کو جیل سے خط لکھا

نئی دہلی، مارچ 26— ملک میں COVID-19 یا کورونا وائرس کے معاملات میں خطرناک اضافے سے پریشان، ممتاز ماہر امراض اطفال اور سماجی کارکن ڈاکٹر کفیل خان نے وزیر اعظم نریندر مودی کو جیل سے خط لکھا ہے، جس میں پورے ملک میں جانچ کی تقویت میں بڑے پیمانے پر اضافے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

19 مارچ 2020 کو اپنے ہاتھ سے لکھے گئے خط میں ڈاکٹر خان نے وزیر اعظم سے COVID-19 کے معاملات کی بڑے پیمانے پر جانچ اور نگرانی کے جنوبی کوریا کے ماڈل کو اپنانے کی بھی درخواست کی۔

ڈاکٹر کفیل، جنھیں اتر پردیش حکومت نے گورکھپور میڈیکل کالج سے معطل کر دیا تھا، فی الحال پچھلے سال علی گڑھ میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف اشتعال انگیز تقریر کے الزام میں متھرا جیل میں بند ہیں۔

ڈاکٹر کفیل نے خدشہ ظاہر کیا کہ ہندوستان اگلے مہینے تک COVID-19 کے تیسرے مرحلے میں داخل ہوجائے گا اور موجودہ صحت کے ںظام کے مد نظر لاکھوں ہندوستانیوں کی جان کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔ بدھ کی رات اپنے ٹویٹر ہینڈل پر پوسٹ کردہ خط میں انھوں نے کہا ’’لہذا میں آپ سے عاجزانہ ساتھ درخواست کرتا ہوں کہ ہمیں یہ فرض کرتے ہوئے مقابلہ کرنا چاہیے کہ تیسرا مرحلہ قریب آ گیا ہے اور بڑے پیمانے پر جانچ، نگرانی (جنوبی کوریا ماڈل) کے اور مزید سختی سے معاشری فاصلے (چین ماڈل) پر عمل کے ذریعہ اس مہلک وائرس سے لڑنے کا اعلان کریں۔‘‘

خط میں مزید لکھا ہے ’’ہمیں جانچ کا دائرہ بڑھانا (ہر ضلع میں 1 سنٹر)، قرنطین وارڈز (ہر ضلع میں 1000)، نئے آئی سی یوز کھولنے، ڈاکٹروں/پیرا میڈیکس کی وسیع تربیت، آیوش اور نجی شعبے سمیت معاون گروپوں کو بڑھانا چاہیے اور افواہوں اور غیر سائنسی طریقوں کو پھیلنے سے روکنا چاہیے۔ تمام وسائل کو جلد سے جلد دیکھیں اور متحرک کریں۔‘‘

انھوں نے وزیر اعظم کو پیش کش کی کہ وہ اپنے 20 سال کے طبی تجربے کے ساتھ اس وبا سے نمٹنے میں حکومت کی مدد کرسکتے ہیں۔ ڈاکٹر کفیل نے یہ بھی بتایا کہ وہ ملک کے مختلف حصوں میں سوائن فلو، ایچ ون این ون کے مریضوں کے علاج میں ان کی مہارت کا استعمال کرسکتے ہیں۔ انھوں نے قومی اور بین الاقوامی جرائد میں بھی اپنی تحقیقات شائع کی ہیں۔ حال ہی میں مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن نے ہندوستان کے اعلی 25 ماہر امراض اطفال پر ایک کتاب جاری کی تھی جس میں ڈاکٹر کفیل کا نام بھی شامل تھا۔

انھوں نے مزید کہا ’’میری آپ سے گزارش ہے کہ کم از کم اس وقت تک جب تک کہ میرا پیارا ملک مہلک وائرس کے خلاف فتح حاصل نہیں کر لیتا، میری غیر قانونی، من مانی، ناجائز اور بلاجواز نظربندی سے رہائی کا حکم دیں۔‘‘

ڈاکٹر خان اس وقت قومی سلامتی ایکٹ کے تحت متھرا جیل میں قید ہیں۔