کسان مرکز کو بتائیں کہ وہ حکومت کی طرف سے پیش کردہ تجویز میں کیا ترمیم کرنا چاہتے ہیں: وزیر زراعت
نئی دہلی، دسمبر 23: مرکزی وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے آج کہا کہ مرکز احتجاج کرنے والے کسانوں سے بات کرنے کے لیے تیار ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ وہ حکومت کو بتائیں کہ وہ نئے قوانین کے تعلق حکومت کی پیش کردہ تجویز میں کیا ’’جوڑنا اور گھٹانا‘‘ چاہتے ہیں۔
تومر نے امید ظاہر کی کہ زرعی قوانین سے متعلق تعطل جلد ہی حل ہوجائے گا۔ انھوں نے کہا ’’مجھے امید ہے کہ کسانوں کی یونینیں ہماری درخواست پر بات کریں گی۔ مجھے امید ہے کہ وہ ہمیں ایک تاریخ دیں گے اور ہمیں حل مل جائے گا۔‘‘
وزیر زراعت نے کسان یونینوں پر زور دیا کہ وہ نئے قوانین کے مقصد کو درستگی سے سمجھیں اور حکومت سے اپنے اعتراضات پر تبادلۂ خیال کریں۔
انھوں نے کہا ’’تاریخ گواہ ہے کہ ہر انقلاب بات چیت کے ذریعے ہی اختتام کو پہنچا ہے۔‘‘
اس سے قبل آج وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے بھی کسانوں کو یقین دلایا تھا کہ نریندر مودی کی زیرقیادت حکومت انھیں تکلیف نہیں پہنچائے گی۔ انھوں نے مزید کہا کہ حکومت کسانوں سے ’’مکمل حساسیت‘‘ کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے۔
دریں اثنا وزیر اعظم کے دفتر نے اعلان کیا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی جمعہ کو پردھان منتری کسان سمّان ندھی یوجنا کے تحت 9 کروڑ سے زائد کسان خاندانوں کو 18،000 کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم جاری کریں گے۔ مودی چھ ویڈیو کانفرنسوں کے ذریعے مخلتف ریاستوں کے کسانوں سے بھی بات کریں گے۔
واضح رہے کہ دہلی کی سرحدوں پر کسانوں کا احتجاج لگاتار جاری ہے اور وہ نئے زرعی قوانین کی مکمل منسوخی کے اپنے مطالبے پر ڈٹے ہوئے ہیں۔ کسانوں نے قوانین میں ترمیم کرنے کی حکومت کی طرف پیش کردہ تجویز کو مسترد کردیا ہے۔