کسان احتجاج: کانگریس اور ایس اے ڈی نے کسانوں سے وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ براہ راست بات چیت کرنے کی اپیل کی

نئی دہلی، دسمبر 30: کانگریس اور شیرومانی اکالی دل نے آج زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے والے کسانوں سے کہا کہ وہ قانون سازی کی منسوخی کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی سے براہ راست بات چیت کریں۔ معلوم ہے کہ دہلی کے وگیان بھون میں کسان قائدین اور مرکز کے مابین مذاکرات کا چھٹا دور جاری ہے۔

شیرومانی اکالی دل کی رہنما ہرسمرت کور بادل نے کسانوں پر زور دیا کہ وہ ’’توسیع شدہ میٹنگوں کے جال میں نہ پڑیں، جس سے کچھ حاصل نہیں ہوتا۔‘‘

انھوں نے ایک ٹویٹ میں کہا ’’کسانوں کے سب سے بڑے پرامن احتجاج نے ہندوستان کا دل جیت لیا ہے اور وہ دنیا کے لیے مثال بن گیا ہے۔ ہمارے کسان فتح کے درپے ہیں۔ میں ان سے اپیل کرتی ہوں کہ وزیر اعظم سے براہ راست بات چیت کریں تاکہ ان زرعی قوانین کو منسوخ کیا جاسکے۔‘‘

بادل نے مودی پر زور دیا کہ وہ سخت سردیوں کے درمیان دہلی کے قریب کیمپ لگانے والے کسانوں کی تکلیف کو طوالت نہ دیں۔

پنجاب کانگریس کے صدر سنیل جکھر نے بھی کہا کہ وزیر اعظم کے لیے کسانوں کے ساتھ بات چیت کا حصہ بننا ضروری ہے۔ انھوں نے ٹویٹ کیا ’’امت شاہ کی مداخلت سے مسئلے کو حل کرنے میں ناکام ہونے کے بعد، اگلی سطح کی بات چیت وزیر اعظم کے ساتھ ہونی چاہیے تھی۔۔۔ مذاکرات کے کامیاب ہونے کے لیے وزیر اعظم یا وزیر داخلہ کی شمولیت ضروری ہے۔ ورنہ یہ بیکار کی ورزش ہے۔‘‘

دریں اثنا کسانوں یونینوں کے رہنماؤں نے مرکز سے اپنی جاری میٹنگ میں زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کے دوران ہلاک ہونے والوں کے لیے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔ انھوں نے حکومت سے ان کے اہل خانہ کو معاوضہ فراہم کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔